امام کو جب شک ہوجائے تو کیا وہ مقتدیوں کے کہنے پر عمل کرے
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک بن انس , ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی , محمد بن سیرین , ابوہرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی اثْنَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک بن انس، ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی، محمد بن سیرین، ابوہرہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ چار رکعت والی نماز کی دو رکعتیں پڑھ کر رسول اللہ علیحدہ ہو گئے تو آپ سے ذوالیدین نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا نماز میں کمی کردی گئی یا آپ بھول گئے؟ تو رسول اللہ نے دوسرے لوگوں سے فرمایا کیا ذوالیدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سچ کہتے ہیں لوگوں نے کہا ہاں پس رسول اللہ کھڑے ہو گئے اور دو دکعتیں اور پڑھ لیں پھر سلام پھیر کر اپنے معمولی سجدوں کی طرح سجدے کئے یا اس سے کچھ تھوڑے سے طویل ہوں گے۔
Narrated Abu Huraira: Once Allah's Apostle prayed two Rakat (instead of four) and finished his prayer. Dhu-l-yadain asked him whether the prayer had been reduced or whether he had forgotten. Allah's Apostle asked the people whether Dhu-l-yadain was telling the truth. The people replied in the affirmative. Then Allah's Apostle stood up, offered the remaining two Rakat and then finished his prayer with Taslim and then said, "Allahu Akbar." He followed it with two prostrations like ordinary prostrations or a bit longer.