صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 677

جو شخص اپنے امام کی جب وہ نماز میں طوالت کرتا ہو تو شکایت کرے اور ابو اسید نے اپنے بیٹے سے ایک مرتبہ کہا کہ بیٹے تو نے ہماری نماز کو طویل کردیا۔

راوی: آدم بن ابی ایاس , شعبہ , محارب بن دثار , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ بِنَاضِحَيْنِ وَقَدْ جَنَحَ اللَّيْلُ فَوَافَقَ مُعَاذًا يُصَلِّي فَبَرَّ کَ نَاضِحَيهِْ وَأَقْبَلَ إِلَی مُعَاذٍ فَقَرَأَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ أَوْ النِّسَائِ فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ وَبَلَغَهُ أَنَّ مُعَاذًا نَالَ مِنْهُ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَکَا إِلَيْهِ مُعَاذًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ أَوْ أَفَاتِنٌ أَنْتَ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَلَوْلَا صَلَّيْتَ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی فَإِنَّهُ يُصَلِّي وَرَائَکَ الْکَبِيرُ وَالضَّعِيفُ وَذُو الْحَاجَةِ أَحْسِبُ هَذَا فِي الْحَدِيثِ وَتَابَعَهُ سَعِيدُ بْنُ مَسْرُوقٍ وَمِسْعَرٌ وَالشَّيْبَانِيُّ قَالَ عَمْرٌو وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مِقْسَمٍ وَأَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَرَأَ مُعَاذٌ فِي الْعِشَائِ بِالْبَقَرَةِ وَتَابَعَهُ الْأَعْمَشُ عَنْ مُحَارِبٍ

آدم بن ابی ایاس، شعبہ، محارب بن دثار، جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص دو اونٹ پانی سے بھرے ہوئے لا رہا تھا رات کا اول وقت تھا اس نے جو معاذ کو نماز پڑھتے پایا تو اپنے دونوں اونٹوں کو بٹھلا دیا اور معاذ کی طرف متوجہ ہوا معاذ نے سورت بقرہ یا نساء پڑھنا شروع کی، سو وہ شخص (نیت توڑ کر) چلا گیا پھر اس کو یہ خبر پہنچی کہ معاذ اس سے رنجیدہ ہیں لہذا وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ سے معاذ کی شکایت کی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا اے معاذ تو فتنہ برپا کرنے والا ہے (اگر ایسا نہیں ہے) تو تو نے سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی اور وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا اور وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی کے ساتھ نماز کیوں نہ پڑھ لی کیونکہ تیرے پیچھے بوڑھے اور کمزور اور صاحب حاجت (سب ہی طرح کے لوگ) نماز پڑھتے ہیں اور عمرو اور عبیداللہ بن مقسم اور ابوالزبیر نے جابر سے روایت کی کہ معاذ نے عشای میں سورت بقرہ پڑھی تھی اور اعمش نے محارب سے اسی کی متعابعت میں روایت کی۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah Al-Ansari: Once a man was driving two Nadihas (camels used for agricultural purposes) and night had fallen. He found Mu'adh praying so he made his camel kneel and joined Mu'adh in the prayer. The latter recited Surat 'AlBaqara" or Surat "An-Nisa", (so) the man left the prayer and went away. When he came to know that Mu'adh had criticized him, he went to the Prophet, and complained against Mu'adh. The Prophet said thrice, "O Mu'adh ! Are you putting the people to trial?" It would have been better if you had recited "Sabbih Isma Rabbika-l-a-la (87)", Wash-Shamsi wadu-haha (91)", or "Wal-laili Idha yaghsha (92)", for the old, the weak and the needy pray behind you." Jabir said that Mu'adh recited Sura Al-Baqara in the 'Isha' prayer.

یہ حدیث شیئر کریں