صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 673

اگر امام نماز کو طول دے اور کوئی شخص اپنی کسی ضرورت کی وجہ سے نماز توڑ کر چلا جائے اور نماز پڑھ لے

راوی: مسلم , شعبہ , عمرو , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَرْجِعُ فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ فَصَلَّی الْعِشَائَ فَقَرَأَ بِالْبَقَرَةِ فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ فَکَأَنَّ مُعَاذًا تَنَاوَلَ مِنْهُ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ فَتَّانٌ فَتَّانٌ فَتَّانٌ ثَلَاثَ مِرَارٍ أَوْ قَالَ فَاتِنًا فَاتِنًا فَاتِنًا وَأَمَرَهُ بِسُورَتَيْنِ مِنْ أَوْسَطِ الْمُفَصَّلِ قَالَ عَمْرٌو لَا أَحْفَظُهُمَا

محمد بن بشار ، غندر، شعبہ ، عمرجابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ معاذ بن جبل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھتے اس کے بعد گھر واپس جاتے تو اپنی قوم کی امامت کرتےتھے ایک مرتبہ انہوں نے عشاء کی نماز پڑھائی تو سورت بقرہ شروع کردی ایک شخص چل دیا اس سبب سے معاذ کو اس سے رنج رہنے لگا یہ خبر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کر پہنچی تو آپ نے معاذ سے تین مرتبہ فرمایا کہ فتان فتان فتان یا فرمایا کہ فاتن فاتن فاتن اور آپ نے ان کو اوسط مفصل کی دو سورتوں کے پڑھنے کا حکم دیا عمرو راوی کہتے ہیں کہ میں ان کو بھول گیا ہوں۔

Narrated 'Amr: Jabir bin 'Abdullah said, "Mu'adh bin Jabal used to pray with the Prophet and then go to lead his people in prayer Once he led the 'Isha' prayer and recited Surat "Al-Baqra." Somebody left the prayer and Mu'adh criticized him. The news reached the Prophet and he said to Mu'adh, 'You are putting the people to trial,' and repeated it thrice (or said something similar) and ordered him to recite two medium Suras of Mufassal." ('Amr said that he had forgotten the names of those Suras).

یہ حدیث شیئر کریں