صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 665

غلام اور آزاد کردہ غلام کی امامت کا بیان عائشہ کی امامت ان کا غلام ذکوان مصحف سے دیکھ دیکھ کر کیا کرتا تھا اور ولدالزنا اور گنوار کی اور اس لڑکے کی امامت جو بالغ نہ ہوا ہو درست ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں کی امامت وہ شخص کرے جو ان سب میں کتاب اللہ کی قرأت زیادہ جا نتا ہو اور بے وجہ غلام کو جماعت سے نہ روکا جائے ۔

راوی: محمد بن بشار , یحٰیی , شعبہ , ابوالتیا , ح , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَإِنْ اسْتُعْمِلَ حَبَشِيٌّ کَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ

محمد بن بشار، یحیی، شعبہ، ابوالتیاح، انس بن مالک، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ اگر کوئی حبشی تم پر حاکم بنا دیا جائے اور وہ ایسا بدرو ہو کہ گویا اس کا سر انگور ہے تب بھی اس کی سنو اور اطاعت کرو۔

Narrated Anas: The Prophet said, "Listen and obey (your chief) even if an Ethiopian whose head is like a raisin were made your chief."

یہ حدیث شیئر کریں