صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 664

غلام اور آزاد کردہ غلام کی امامت کا بیان عائشہ کی امامت ان کا غلام ذکوان مصحف سے دیکھ دیکھ کر کیا کرتا تھا اور ولدالزنا اور گنوار کی اور اس لڑکے کی امامت جو بالغ نہ ہوا ہو درست ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں کی امامت وہ شخص کرے جو ان سب میں کتاب اللہ کی قرأت زیادہ جا نتا ہو اور بے وجہ غلام کو جماعت سے نہ روکا جائے ۔

راوی: ابراہیم بن منذر , انس بن عیاض , عیبد اللہ , نافع , عبداللہ بن عمر ,

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا قَدِمَ الْمُهَاجِرُونَ الْأَوَّلُونَ الْعُصْبَةَ مَوْضِعٌ بِقُبَائٍ قَبْلَ مَقْدَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَؤُمُّهُمْ سَالِمٌ مَوْلَی أَبِي حُذَيْفَةَ وَکَانَ أَکْثَرَهُمْ قُرْآنًا

ابراہیم بن منذر، انس بن عیاض، عبیداللہ ، نافع، عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے سے پہلے جب مہاجرین اولین محلہ قبا کے مقام عصبہ میں مقیم تھے تو ان کی امامت ابوحذیفہ کے آزاد کردہ غلام حضرت سالم کیا کرتے تھے کیونکہ وہ قرآن کا علم سب سے زیادہ رکھتے تھے۔

Narrated Ibn 'Umar: When the earliest emigrants came to Al-'Usba a place in Quba', before the arrival of the Prophet- Salim, the slave of Abu Hudhaifa, who knew the Qur'an more than the others used to lead them in prayer.

یہ حدیث شیئر کریں