صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 661

امام اسی لئے مقرر کیا گیا ہے کہ اس کی اقتداکی جائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مرض میں لوگوں کو بیٹھ کر نماز پڑھائی اور لوگ کھڑے ہوئے تھے اور ابن مسعود کا قول ہے کہ اگر کوئی مقتدی امام سے پہلے سر اٹھائے رہا وہاں توقف کرے اس کے بعد امام کا اتباع کرے اور حسن بصری نے اس شخص کے بارے میں جو امام کے ساتھ دو رکعتیں پڑھے اور لوگوں کی کثرت کے سبب سے سجدہ کرنے پر قادر نہ ہو یہ کہا ہے کہ اخیر رکعت میں دو سجدے کرلے بعد اس کے پہلی رکعت کو مع اس کے سجدوں کے ادا کرے اور جو شخص کوئی سجدہ بھول کر کھڑا ہوجائے اس کے بارے میں کہا ہے کہ وہ سجدہ کرلے

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابن شہاب , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکِبَ فَرَسًا فَصُرِعَ عَنْهُ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ فَصَلَّی صَلَاةً مِنْ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَصَلَّيْنَا وَرَائَهُ قُعُودًا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا فَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ وَإِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا وَإِذَا صَلَّی جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ قَالَ الْحُمَيْدِيُّ قَوْلُهُ إِذَا صَلَّی جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا هُوَ فِي مَرَضِهِ الْقَدِيمِ ثُمَّ صَلَّی بَعْدَ ذَلِکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا وَالنَّاسُ خَلْفَهُ قِيَامًا لَمْ يَأْمُرْهُمْ بِالْقُعُودِ وَإِنَّمَا يُؤْخَذُ بِالْآخِرِ فَالْآخِرِ مِنْ فِعْلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ) گھوڑے پر سوار ہوئے اور اس سے گر گئے تو آپ کے جسم مبارک کا داہنا پہلو اس سے کچھ زخمی ہوگیا اس وجہ سے آپ نے نمازوں میں سے ایک نماز بیٹھ کر پڑھی پھر جب آپ فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا امام اسی لئے مقرر کیا گیا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے پس اگر وہ کھڑا ہو کر پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر پڑھو اور جب رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ (سر) اٹھائے تو تم بھی اٹھاؤ، اور جب وہ کہے تو تم کہو اور جب وہ بیٹھ کر پڑھے تو تم سب بیٹھ کر پڑھو (امام بخاری کہتے ہیں حمیدی نے کہا ہے کہ یہ قول آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کہ جب امام بیٹھ کر پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر پڑھو، یہ واقعہ آپ کی پہلی بیماری میں تھا اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے(مرض وفات کے موقعہ پر) بیٹھ کر نماز پڑھی اور لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہوئے تھے آپ نے انہیں بیٹھنے کا حکم نہیں دیا اور یہ طے شدہ امر ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری سے آخری فعل پر عمل کیا جاتا ہے۔

Narrated Anas bin Malik: Once Allah's Apostle rode a horse and fell down and the right side (of his body) was injured. He offered one of the prayers while sitting and we also prayed behind him sitting. When he completed the prayer, he said, "The Imam is to be followed. Pray standing if he prays standing and bow when he bows; rise when he rises; and if he says, 'Sami a-l-lahu-liman hamida, say then, 'Rabbana wa Lakal-hamd' and pray standing if he prays standing and pray sitting (all of you) if he prays sitting." Humaid said: The saying of the Prophet "Pray sitting, if he (Imam) prays sitting" was said in his former illness (during his early life) but the Prophet prayed sitting afterwards (in the last illness) and the people were praying standing behind him and the Prophet did not order them to sit. We should follow the latest actions of the Prophet.

یہ حدیث شیئر کریں