صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 658

اگر امام کچھ لوگوں سے ملنے جائے تو ان کا امام ہو سکتا ہے

راوی: معاذ بن اسد , عبداللہ , معمر , زہری , محمود بن ربیع , عتبان بن مالک انصاری ,

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ قَالَ سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصارِيَّ قَالَ اسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنْتُ لَهُ فَقَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي أُحِبُّ فَقَامَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا

معاذ بن اسد، عبداللہ ، معمر، زہری، محمود بن ربیع، عتبان بن مالک انصاری روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے گھر میں آنے کی اجازت طلب فرمائی تو میں نے آپ کو اجازت دی پھر آپ نے فرمایا کہ تم اپنے گھر میں کس مقام پر نماز پڑھوانا چاہتے ہو جس مقام کو میں چاہتا تھا اس مقام کی طرف میں نے اشارہ کر دیا پس آپ کھڑے ہو گئے اور ہم نے آپ کے پیچھے صف باندھ لی اس کے بعد ہم نے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھ کر سلام پھیرا۔

Narrated Itban bin Malik Al-Ansari: The Prophet (came to my house and) asked permission for entering and I allowed him. He asked, "Where do you like me to pray in your house?" I pointed to a place which I liked. He stood up for prayer and we aligned behind him and he finished the prayer with Taslim and we did the same.

یہ حدیث شیئر کریں