علم وفضل والا امامت کا زیادہ مستحق ہے
راوی: یحٰی بن سلیمان , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , حمزہ بن عبداللہ ,
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا اشْتَدَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعُهُ قِيلَ لَهُ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ إِذَا قَرَأَ غَلَبَهُ الْبُکَائُ قَالَ مُرُوهُ فَيُصَلِّي فَعَاوَدَتْهُ قَالَ مُرُوهُ فَيُصَلِّي إِنَّکُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَی الْکَلْبِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَقَالَ عُقَيْلٌ وَمَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حَمْزَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحیی بن سلیمان، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حمزہ بن عبداللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرض بڑھ گیا تو آپ سے نماز کی امامت کے بارے میں عرض کیا گیا آپ نے فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں حضرت عائشہ بولیں کہ ابوبکر ایک نرم دل آدمی ہیں جب نماز میں قرآن مجید پڑھیں گے تو ان پر رونا غالب آجائے گا آپ نے فرمایا ان ہی سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں پھر دوبارہ حضرت عائشہ نے وہی کہا پھر آپ نے فرمایا کہ ان ہی سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں تم یوسف کے زمانے کی عورتوں کی طرح معلوم ہوتی ہو زبیدی اور زہری کے بھیتجے نے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے اور عقیل اور معمر نے نے یہ سند زہری حمزہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
Narrated Hamza bin 'Abdullah: My father said, "When Allah's Apostle became seriously ill, he was told about the prayer. He said, 'Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer.' 'Aisha said, 'Abu Bakr is a soft-hearted man and he would be over-powered by his weeping if he recited the Qur'an.' He said to them, 'Tell him (Abu Bakr) to lead the prayer. The same reply was given to him. He said again, 'Tell him to lead the prayer. You (women) are the companions of Joseph."