علم وفضل والا امامت کا زیادہ مستحق ہے
راوی: ابومعمر , عبدالوارث , عبدالعزیز , انس ,
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمْ يَخْرُجْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَذَهَبَ أَبُو بَکْرٍ يَتَقَدَّمُ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحِجَابِ فَرَفَعَهُ فَلَمَّا وَضَحَ وَجْهُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا نَظَرْنَا مَنْظَرًا کَانَ أَعْجَبَ إِلَيْنَا مِنْ وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وَضَحَ لَنَا فَأَوْمَأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ إِلَی أَبِي بَکْرٍ أَنْ يَتَقَدَّمَ وَأَرْخَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحِجَابَ فَلَمْ يُقْدَرْ عَلَيْهِ حَتَّی مَاتَ
ابومعمر، عبدالوارث، عبدالعزیز، انس روایت کرتے ہیں کہ (مرض وفات میں) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیں دن باہر نہیں نکلے ایک دن نماز کی اقامت ہوئی اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آگے بڑھنے لگے، اتنے میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پردہ کو پکڑا، اور ان کو اٹھا دیا پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ نظر آتے ہی ہمارے سامنے ایسا خوش کن منظر آگیا کہ اس سے زیادہ کبھی میسر نہ آیا تھا پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے ابوبکر کو اشارہ کیا کہ آگے بڑھ جائیں اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پردہ گرا دیا پھر آپ کو قدرت نہ ہوئی یہاں تک کہ آپ کی وفات ہو گئی۔
Narrated Anas: The Prophet did not come out for three days. The people stood for the prayer and Abu Bakr went ahead to lead the prayer. (In the meantime) the Prophet caught hold of the curtain and lifted it. When the face of the Prophet appeared we had never seen a scene more pleasing than the face of the Prophet as it appeared then. The Prophet beckoned to Abu Bakr to lead the people in the prayer and then let the curtain fall. We did not see him (again) till he died.