صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 652

علم وفضل والا امامت کا زیادہ مستحق ہے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , انس بن مالک ,

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ الْأَنْصَارِيُّ وَکَانَ تَبِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَخَدَمَهُ وَصَحِبَهُ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ کَانَ يُصَلِّي لَهُمْ فِي وَجَعِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ حَتَّی إِذَا کَانَ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ وَهُمْ صُفُوفٌ فِي الصَّلَاةِ فَکَشَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِتْرَ الْحُجْرَةِ يَنْظُرُ إِلَيْنَا وَهُوَ قَائِمٌ کَأَنَّ وَجْهَهُ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ ثُمَّ تَبَسَّمَ يَضْحَکُ فَهَمَمْنَا أَنْ نَفْتَتِنَ مِنْ الْفَرَحِ بِرُؤْيَةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَکَصَ أَبُو بَکْرٍ عَلَی عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ وَظَنَّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجٌ إِلَی الصَّلَاةِ فَأَشَارَ إِلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتِمُّوا صَلَاتَکُمْ وَأَرْخَی السِّتْرَ فَتُوُفِّيَ مِنْ يَوْمِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابوالیمان ، شعیب، زہری، انس بن مالک، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنے والے کے خادم اور صحابی تھے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مرض وفات میں حضرت ابوبکر لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے یہاں تک کہ جب دو شنبہ کا دن ہوا اور لوگ نماز میں صف بستہ تھے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجرہ کا پردہ اٹھایا اور ہم لوگوں کی طرف کھڑے ہو کر دیکھنے لگے اس وقت آپ کا چہرہ مبارک گویا مصحف کا صفحہ تھا پھر آپ بشاشت سے مسکرائے ہم لوگوں نے خوشی کی وجہ سے چاہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیکھنے میں مشغول ہوجائیں اور ابوبکر اپنے پچھلے پیروں پچھے ہٹ آئے تاکہ صف میں مل جائیں وہ سمجھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے آنے والے ہیں لیکن آپ نے ہماری طرف اشارہ کیا کہ اپنی نماز پوری کرلو اور آپ نے پردہ ڈال دیا اسی دن آپ نے وفات پائی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)

Narrated Az-Zuhn: Anas bin Malik Al-Ansari, told me, "Abu Bakr used to lead the people in prayer during the fatal illness of the Prophet till it was Monday. When the people aligned (in rows) for the prayer the Prophet lifted the curtain of his house and started looking at us and was standing at that time. His face was (glittering) like a page of the Qur'an and he smiled cheerfully. We were about to be put to trial for the pleasure of seeing the Prophet, Abu Bakr retreated to join the row as he thought that the Prophet would lead the prayer. The Prophet beckoned us to complete the prayer and he let the curtain fall. On the same day he died."

یہ حدیث شیئر کریں