صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 651

علم وفضل والا امامت کا زیادہ مستحق ہے

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي مَرَضِهِ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِکَ لَمْ يُسْمِعْ النَّاسَ مِنْ الْبُکَائِ فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِکَ لَمْ يُسْمِعْ النَّاسَ مِنْ الْبُکَائِ فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ فَفَعَلَتْ حَفْصَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْ إِنَّکُنَّ لَأَنْتُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ فَقَالَتْ حَفْصَةُ لِعَائِشَةَ مَا کُنْتُ لِأُصِيبَ مِنْکِ خَيْرًا

عبداللہ بن یوسف، مالک، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ روایت کرتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیماری میں فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں حضرت عائشہ کہتی ہے میں نے حفصہ سے کہا کہ تم حضور سے عرض کرو کہ ابوبکر جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنی قرأت نہ سنا سکیں گے لہذا آپ عمر کو حکم دیجئے کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں پس حفصہ نے عرض کردیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ٹھہرو یقینا تم وہ عورتیں ہو جو یوسف کو گھیرے ہوئے تھیں ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں تو حفصہ نے عائشہ سے کہا کہ میں نے کبھی تم سے فائدہ نہ پایا۔

Narrated 'Aisha: The mother of the believers: Allah's Apostle in his illness said, "Tell Abu Bakr to lead the people in prayer." I said to him, "If Abu Bakr stands in your place; the people would not hear him owing to his (excessive) weeping. So please order 'Umar to lead the prayer." 'Aisha added I said to Hafsa, "Say to him: If Abu Bakr should lead the people in the prayer in your place, the people would not be able to hear him owing to his weeping; so please, order 'Umar to lead the prayer." Hafsa did so but Allah's Apostle said, "Keep quiet! You are verily the Companions of Joseph. Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer. “Hafsa said to 'Aisha, "I never got anything good from you."

یہ حدیث شیئر کریں