صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 640

بارش اور عذر کی بناء پر گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان

راوی: اسمعیل , مالک ابن شہاب , محمود بن ربیع انصاری ,

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ کَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهُوَ أَعْمَی وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا تَکُونُ الظُّلْمَةُ وَالسَّيْلُ وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَکَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلَّی فَجَائَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ فَأَشَارَ إِلَی مَکَانٍ مِنْ الْبَيْتِ فَصَلَّی فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اسمعیل، مالک ابن شہاب، محمود بن ربیع انصاری روایت کرتے ہیں کہ عتبان اپنی قوم کی امامت کیا کرتے تھے چونکہ وہ نابینا تھے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی اندھیرا ہوتا ہے اور پانی بہتا ہوتا ہے اور میں اندھا آدمی ہوں اس وقت نہیں آسکتا تو یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھا دیجئے تاکہ میں اس کو مصلے بنالوں پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اور فرمایا جہاں تم کہو نماز پڑھ دوں انہوں نے گھر کے ایک مقام کی طرف اشارہ کر دیا وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔

Narrated Mahmuid bin Rabi' Al-Ansari: 'Itban bin Malik used to lead his people (tribe) in prayer and was a blind man, he said to Allah's Apostle, "O Allah's Apostle! At times it is dark and flood water is flowing (in the valley) and I am blind man, so please pray at a place in my house so that I can take it as a Musalla (praying place)." So Allah's Apostle went to his house and said, "Where do you like me to pray?" 'Itban pointed to a place in his house and Allah's Apostle, offered the prayer there.

یہ حدیث شیئر کریں