صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 622

نماز باجماعت کی فضیلت کی بیان اور اسوقت کی جماعت فوت ہوجاتی تو دوسری مسجد میں آتے انس بن مالک ایک مسجد میں آئے جس میں نماز ہو چکی تھی تو انہوں نے اذان دی اور اقامت کہہ کر جماعت سے نماز پڑھی

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر ,

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَلَاةُ الْجَمَاعَةِ تَفْضُلُ صَلَاةَ الْفَذِّ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جماعت کی نماز تنہا نماز پر ستائیس درجہ ثواب زیادہ ہے۔

Narrated 'Abdullah bin Umar: Allah's Apostle said, "The prayer in congregation is twenty seven times superior to the prayer offered by person alone."

یہ حدیث شیئر کریں