صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 606

مسافر کے لئے اگر جماعت ہو تو اذان واقامت کہنے کا بیان اور اسی طرح مقام عرفات اور مزدلفہ میں بھی اور سردی والی رات یا پانی برسنے کی رات میں موذن کا یہ کہنا کہ الصلوۃ فی الرحال نماز اپنی قیام گاہوں میں پڑھ لو

راوی: مسلم بن ابرہیم , شعبہ , مہاجر , ابوالحسن , زید بن وہب , ابوذر

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُهَاجِرِ أَبِي الْحَسَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ حَتَّی سَاوَی الظِّلُّ التُّلُولَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ

مسلم بن ابراہیم، شعبہ، مہاجر، ابوالحسن، زید بن وہب، ابوذر کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے مؤذن نے ظہر کی اذان دینا چاہی آپ نے اس سے فرمایا کہ ابھی ذرا ٹھنڈا ہوجانے دو پھر اس نے چاہا کہ اذان دے آپ نے اس سے فرمایا ابھی ذرا اور ٹھنڈا ہوجانے دو اس نے پھر اذان دینی چاہی تو آپ نے اس سے فرمایا کہ ابھی ذرا اور ٹھنڈا ہو جانے دو یہاں تک کہ سایہ ٹیلوں کے برابر ہو گیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کے شعلے سے ہوتی ہے۔

Narrated Abu Dhar: We were in the company of the Prophet on a journey and the Mu'adhdhin wanted to pronounce the Adhan for the (Zuhr) prayer. The Prophet said to him, "Let it become cooler." Then he again wanted to pronounce the Adhan but the Prophet; said to him, "Let it become cooler." The Mu'adh-dhin again wanted to pronounce the Adhan for the prayer but the Prophet said, "Let it become cooler," till the shadows of the hillocks become equal to their sizes. The Prophet added, "The severity of the heat is from the raging of Hell."

یہ حدیث شیئر کریں