صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 602

اذان واقامت کے درمیان کتنا فصل ہونا چاہئے

راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , عمرو , عامر انصاری , انس بن مالک ,

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ الْأَنْصَارِيَّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ الْمُؤَذِّنُ إِذَا أَذَّنَ قَامَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ حَتَّی يَخْرُجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ کَذَلِکَ يُصَلُّونَ الرَّکْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ شَيْئٌ قَالَ عُثْمَانُ بْنُ جَبَلَةَ وَأَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ لَمْ يَکُنْ بَيْنَهُمَا إِلَّا قَلِيلٌ

محمد بن بشار، غندر، شعبہ، عمرو، عامر انصاری، انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ جب مؤذن اذان کہتا تھا تو لوگ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سے ستونوں کے پاس چلے جاتے تھے یہاں تک کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لاتے اور وہ اسی طرح مغرب سے پہلے دو رکعت نماز پڑھتے تھے اور اذان اور اقامت کے درمیان میں کچھ فصل نہ ہوتا تھا اور عثمان بن حیدر اور ابوداؤد شعبہ سے ناقل ہیں کہ ان دونوں کے درمیان بہت ہی تھوڑا فصل ہوتا تھا۔

Narrated Anas bin Malik: "When the Mu'adhdhin pronounced the Adhan, some of the companions of the Prophet would proceed to the pillars of the mosque (for the prayer) till the Prophet arrived and in this way they used to pray two Rakat before the Maghrib prayer. There used to be a little time between the Adhan and the Iqama." Shu'ba said, "There used to be a very short interval between the two (Adhan and Iqama)."

یہ حدیث شیئر کریں