(حدیث میں) جو آیا ہے کہ اعمال نیت اور خیال کے مطابق (ہوتے) ہیں اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جس کی نیت اس نے کی ہو (اس بناء) پر اعمال میں ایمان اور وضو اور نماز اور زکوۃ اور حج اور علوم اور (تمام) احکام (شرعیہ) داخل ہوگئے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اے نبی آپ کہہ دیجئے کہ ہر شخص اپنے طریق یعنی اپنی نیت کے مطابق عمل کرتا ہے اور آدمی کا اپنی بی بیوی پر خرچ کرنا اگر وہ ثواب سمجھے تو صدقہ ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ لیکن (اب صرف) جہاد و نیت باقی ہے۔
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , یحیی بن سعید , محمد بن علقمہ بن وقاص , عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ وَلِکُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَی فَمَنْ کَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَی اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَی اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَمَنْ کَانَتْ هِجْرَتُهُ لدُنْيَا يُصِيبُهَا أَوْ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَی مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، یحیی بن سعید، محمد بن علقمہ بن وقاص، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (اعمال کے نتیجے) نیت کے موافق ہوتے ہیں اور ہر شخص کے لئے وہی ہے جو وہ نیت کرے، لہذا جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لئے ہو گی، تو اللہ کے ہاں اس کی ہجرت اسی (کام) کے لئے (لکھی جاتی) ہے، جس کے لئے اس نے ہجرت کی ہو اور جس کی ہجرت دنیا کے لئے ہو کہ اسے مل جائے یا کسی عورت کیلئے ہو جس سے وہ نکاح کرے، تو اس کی ہجرت اس بات کے لئے ہو گی، جس کے لئے اس نے ہجرت کی ہو۔
Narrated 'Umar bin Al-Khattab: Allah's Apostle said, "The reward of deeds depends upon the intention and every person will get the reward according to what he has intended. So whoever emigrated for Allah and His Apostle, then his emigration was for Allah and His Apostle. And whoever emigrated for worldly benefits or for a woman to marry, his emigration was for what he emigrated for."