صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 491

نماز پڑھنے والے کے سامنے سے گذرنے والے کے گناہ کا بیان

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابوالنضر (عمربن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام) , بسر بن سعید

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ أَرْسَلَهُ إِلَی أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي فَقَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ أَبُو النَّضْرِ لَا أَدْرِي أَقَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابوالنضر (عمربن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام) ، بسر بن سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ زید بن خالد نے ان کو ابوجہیم کے پاس بھیجا، تاکہ وہ ان سے پوچھیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز پڑھنے والے کے آگے سے گذرنے والے کے بارے میں کیا سنا ہے، تو ابوجحیم نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اگر نمازی کے آگے سے گذرنے والا یہ جان لیتا کہ اس پر کس قدر گناہ ہے، تو اس کو نمازی کے سامنے نکلنے سے چالیس (سال) کھڑا رہنا زیادہ پسند ہوتا، ابونضر (راوی حدیث) کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ چالیس دن کہا یا چالیس ماہ یا چالیس برس۔

Narrated Busr bin Said: That Zaid bin Khalid sent him to Abi Juhaim to ask him what he had heard from Allah's Apostle about a person passing in front of another person who was praying. Abu Juhaim replied, "Allah's Apostle said, 'If the person who passes in front of another person in prayer knew the magnitude of his sin he would prefer to wait for 40 (days, months or years) rather than to pass in front of him." Abu An-Nadr said, "I do not remember exactly whether he said 40 days, months or years."

یہ حدیث شیئر کریں