صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 489

تخت کی طرف(منہ کرکے) نماز پڑھنے کا بیان۔

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر , منصور , ابراہیم , اسود , عائشہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَعَدَلْتُمُونَا بِالْکَلْبِ وَالْحِمَارِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَی السَّرِيرِ فَيَجِيئُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ فَيُصَلِّي فَأَکْرَهُ أَنْ أُسَنِّحَهُ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيْ السَّرِيرِ حَتَّی أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي

عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ (ایک مرتبہ) انہوں نے کہا، کیا تم نے ہمیں کتے اور گدھے کے برابر کردیا؟ میں نے تو یہ دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لاتے تھے تو تخت کے بیچ میں کھڑے ہو کر نماز پڑھتے (چونکہ تخت پر سامنے میں لیٹی ہوتی) تو میں اس بات کو برا جانتی تھی کہ (نماز میں) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے رہوں، لہذا میں تخت کے پایوں کی طرف نکل کر اپنے لحاف میں ہو جاتی تھی۔

Narrated 'Aisha: Do you make us (women) equal to dogs and donkeys? While I used to lie in my bed, the Prophet would come and pray facing the middle of the bed. I used to consider it not good to stand in front of him in his prayers. So I used to slip away slowly and quietly from the foot of the bed till I got out of my guilt.

یہ حدیث شیئر کریں