صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 396

جہاں بھی ہو، قبلہ کی طرف منہ کرنے کا بیان، اور ابوہریرہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قبلہ کی طرف منہ کر اور تکبیر کہہ

راوی: عثمان , جریر , منصور , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لَا أَدْرِي زَادَ أَوْ نَقَصَ فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ کَذَا وَکَذَا فَثَنَی رِجْلَيْهِ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمَّا أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ قَالَ إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ لَنَبَّأْتُکُمْ بِهِ وَلَکِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيتُ فَذَکِّرُونِي وَإِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ لِيُسَلِّمْ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ

عثمان، جریر، منصور، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی، ابراہیم کہتے ہیں یہ مجھے یاد نہیں کہ آپ نے (نماز میں کچھ) زیادہ کردیا تھا، یا کم کردیا تھا، الغرض! جب آپ سلام پھیر چکے، تو آپ سے عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کوئی بات نماز میں نئی ہو گئی؟ آپ نے فرمایا وہ کیا؟ لوگوں نے کہا کہ آپ نے اس قدر نماز پڑھی، پس آپ نے اپنے دونوں پیروں کو سمیٹ لیا اور قبلہ کی طرف منہ کرکے دو سجدے کئے، اس کے بعد سلام پھیرا پھر جب ہماری طرف اپنا منہ کیا تو فرمایا کہ اگر نماز میں کوئی نیا حکم ہو جاتا، تو میں تمہیں پہلے سے مطلع کرتا، لیکن میں تمہاری ہی طرح ایک بشر ہوں، جس طرح تم بھولتے ہو، میں بھی بھول جاتا ہوں، لہذا جب میں بھول جاؤں تو مجھے یاد دلاؤ، اور جب تم میں سے کوئی شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو اسے چاہئے کہ صحیح حالت کے معلوم کرنے کی کو شش کرے اور اسی پر نماز تمام کردے، پھر سلام پھیر کر دو سجدے کرے۔

Narrated 'Abdullah: The Prophet prayed (and the subnarrator Ibrahim said, "I do not know whether he prayed more or less than usual"), and when he had finished the prayers he was asked, "O Allah's Apostle! Has there been any change in the prayers?" He said, "what is it?' The people said, "You have prayed so much and so much." So the Prophet bent his legs, faced the Qibla and performed two prostrations (of Sahu) and finished his prayers with Tasiim (by turning his face to right and left saying: 'As-Salamu'Alaikum-Warahmat-ullah'). When he turned his face to us he said, "If there had been anything changed in the prayer, surely I would have informed you but I am a human being like you and liable to forget like you. So if I forget remind me and if anyone of you is doubtful about his prayer, he should follow what he thinks to be correct and complete his prayer accordingly and finish it and do two prostrations (of Sahu)."

یہ حدیث شیئر کریں