مدینہ اور شام والوں کا قبلہ اور مشرق والوں کا، قبلہ مشرق میں ہے اور نہ مغرب میں ہے، بلکہ دوسری سمتوں میں ہے جس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ قول ہے کہ بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف منہ نہ کرو، لیکن مشرق کی طرف منہ کرلو یا مغرب کی طرف
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , عطابن یزید لیثی , ابوایوب انصاری
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَتَيْتُمْ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا وَلَکِنْ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا قَالَ أَبُو أَيُّوبَ فَقَدِمْنَا الشَّأْمَ فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ بُنِيَتْ قِبَلَ الْقِبْلَةِ فَنَنْحَرِفُ وَنَسْتَغْفِرُ اللَّهَ تَعَالَی وَعَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أَيُّوبَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، عطابن یزید لیثی، ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب بیت الخلاء میں آؤ، تو قبلہ کی طرف منہ نہ کرو اور نہ اس کی طرف پشت کرو، بلکہ مشرق کی طرف منہ کرلو یا مغرب کی طرف، ابوایوب کہتے ہیں، جب ہم شام میں آئے تو ہم نے چندبیت الخلاء ایسے پائے، جو قبلہ کی طرف بنائے گئے تھے، تو ہم مجبورا حاجت ضروری کرنے جاتے تھے اور اللہ بزرگ وبرتر سے استغفار کیا کرتے تھے۔
Narrated Abu Aiyub Al-Ansari: The Prophet said, "While defecating, neither face nor turn your back to the Qibla but face either east or west." Abu Aiyub added. "When we arrived in Sham we came across some lavatories facing the Qibla; therefore we turned ourselves while using them and asked for Allah's forgiveness."