صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 389

استقبال قبلہ کی فضیلت کا بیان، اپنے پیروں کی انگلیوں کو بھی قبلہ رخ رکھنا چاہئے اس کو ابوحمید نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا ہے

راوی: نعیم , ابن مبارک , حمید , طویل , انس بن مالک

حَدَّثَنَا نُعَيْمٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَإِذَا قَالُوهَا وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا وَذَبَحُوا ذَبِيحَتَنَا فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَی اللَّهِ قَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ قَالَ سَأَلَ مَيْمُونُ بْنُ سِيَاهٍ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ يَا أَبَا حَمْزَةَ مَا يُحَرِّمُ دَمَ الْعَبْدِ وَمَالَهُ فَقَالَ مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا وَصَلَّی صَلَاتَنَا وَأَکَلَ ذَبِيحَتَنَا فَهُوَ الْمُسْلِمُ لَهُ مَا لِلْمُسْلِمِ وَعَلَيْهِ مَا عَلَی الْمُسْلِمِ وَقَالَ ابنُ أبِيْ مَرْيَمَ أخْبَرَناَ يَحْيَ ابْنُ أ يٌّوبَ قاَلَ أخْبرَنَا حُمَيْدٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَنَسٌ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

نعیم، ابن مبارک، حمید، طویل، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اس وقت تک لوگوں سے جنگ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ کہہ دیں پھر جب وہ یہ کہہ دیں اور ہماری جیسی نماز پڑھنے لگیں، اور ہمارے قبلہ کی طرف منہ کرنے لگیں اور ہمار ذبیحہ کھا لیں تو یقینا ان کے خون اور مال حرام ہو گئے، مگر اس حق کی بناء پر جو اسلام نے ان پر مقرر کردیا ہے، باقی ان کا حساب اللہ کے حوالے ہے اور علی بن عبداللہ نے کہا ہے کہ ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ ہم سے حمید طویل نے بیان کیا کہ میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ اے ابوحمزہ! وہ کون سی چیز ہے، جس سے آدمی کا جان ومال دونوں دست درازی سے محفوظ ہو جاتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا جو شخص اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور ہمارے قبلہ کی طرف منہ کرے اور ہماری جیسی نماز پڑھے اور ہمارا ذبیحہ کھا لے تو وہ مسلمان ہے، اس کے وہی حقوق ہیں، جو مسلمان کے ہوتے ہیں اور اس کے ذمہ وہی باتیں واجب ہیں، جو مسلمان کے ذمہ ہوتی ہیں اور ابن ابی مریم نے کہا کہ مجھ سے حمید نے بیان کیا ان سے انس نے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا۔

Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "I have been ordered to fight the people till they say: 'None has the right to be worshipped but Allah.' And if they say so, pray like our prayers, face our Qibla and slaughter as we slaughter, then their blood and property will be sacred to us and we will not interfere with them except legally and their reckoning will be with Allah." Narrated Maimun ibn Siyah that he asked Anas bin Malik, "O Abu Hamza! What makes the life and property of a person sacred?" He replied, "Whoever says, 'None has the right to be worshipped but Allah', faces our Qibla during the prayers, prays like us and eats our slaughtered animal, then he is a Muslim, and has got the same rights and obligations as other Muslims have."

یہ حدیث شیئر کریں