جب کسی عورت کو ایک ماہ میں تین بار حیض آجائے، اور یہ کہ حیض اور حمل کے بارے میں جب کہ حیض کا آنا ممکن ہو عورتوں کی بات کا اعتبار کیا جائے، اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے کہ عورتوں کے لئے جائز نہیں کہ اللہ نے جو کچھ ان کے حرم میں پیدا کیا ہے، اس کو چھپائیں اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور شریح سے منقول ہے کہ اگر عورت کے خاص اعزا میں سے کوئی ایسا آدمی گواہی دے، جو دیندار ہو کہ وہ مہینہ میں تین بار حائضہ ہوئی تو اس کی تصدیق کی جائے، عطاء نے کہا ہے کہ حیض اس کے اس قدر ہوں گے جس قدر پہلے ہوتے تھے اور ابراہیم ( نخعی بھی) اس کے قائل ہیں اور عطاء نے کہا کہ حیض ایک دن سے پند رہ دن تک (ہوسکتا) ہے، معمر نے اپنے والد سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا میں نے ابن سیرین سے اس عورت کے بارے میں پوچھا جو اپنے حیض کے پانچ دن بعد خون دیکھے تو انہوں نے کہا کہ اس سے عورتیں خوب واقف ہیں
راوی: احمد بن رجاء , ابواسامہ , ہشام بن عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَائٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ إِنِّي أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ فَقَالَ لَا إِنَّ ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَکِنْ دَعِي الصَّلَاةَ قَدْرَ الْأَيَّامِ الَّتِي کُنْتِ تَحِيضِينَ فِيهَا ثُمَّ اغْتَسِلِي وَصَلِّي
احمد بن رجاء، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت ابی حبیش نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ مجھے استحاضہ کا خون آتا ہے اور مدتوں تک پاک نہیں ہوتی، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا نہیں یہ ایک رگ کا خون ہے، لیکن حیض کے ایام میں نماز چھوڑ دیا کرو پھر جب حیض کا زمانہ (عادت کے مطابق) گذر جائے تو غسل کرو اور نماز پڑھو۔
Narrated 'Aisha: Fatima bint Abi Hubaish asked the Prophet, "I got persistent bleeding (in between the periods) and do not become clean. Shall I give up prayers?" He replied, "No, this is from a blood vessel. Give up the prayers only for the days on which you usually get the menses and then take a bath and offer your prayers."