گناہ جاہلیت کے کام ہیں، لیکن ان کے مرتکب کو اس وقت تک کافر نہیں کہا جائے گا جب تک وہ شرک نہ کرے، کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ (اے شخص) تو ایسا آدمی ہے جس میں جاہلیت کی باتیں پائی جاتی ہیں، اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہ فرمائیں گے اس کے علاوہ جس کو چاہیں گے معاف فرما دیں گے، اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ باہم لڑیں تو ان دونوں کے درمیان میں صلح کرادو (دیکھو) تو اللہ تعالیٰ نے ان کو مسلمان کہا
راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , واصل , احدب , معرور
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ عَنْ الْمَعْرُورِ قَالَ لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ وَعَلَی غُلَامِهِ حُلَّةٌ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنِّي سَابَبْتُ رَجُلًا فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ إِنَّکَ امْرُؤٌ فِيکَ جَاهِلِيَّةٌ إِخْوَانُکُمْ خَوَلُکُمْ جَعَلَهُمْ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيکُمْ فَمَنْ کَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْکُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا تُکَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ کَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ
سلیمان بن حرب، شعبہ، واصل، احدب، معرور کہتے ہیں کہ میں نے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ (مقام) ربذہ میں ملاقات کی اور ان کے جسم پر جس قسم کا تہبند اور چادر تھا اسی قسم کی چادر اور تہبند ان کے غلام کے جسم پر تھا، میں نے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس کا سبب پوچھا تو وہ کہنے لگے کہ میں نے ایک شخص کو (جو میرا غلام تھا) گالی دی یعنی اس کو ماں سے غیرت دلائی تھی، یہ خبر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (مجھ سے) فرمایا کہ اے ابوذر! کیا تم نے اسے اس کی ماں کی غیرت دلائی ہے، تم ایسے آدمی ہو کہ (ابھی) تم میں جاہلیت (کا اثر باقی) ہے تمہارے غلام تمہارے بھائی ہیں، ان کو اللہ نے تمہارے قبضہ میں دیا ہے، جس شخص کا بھائی اس کے قبضہ میں ہو اسے چاہئے کہ جو خود کھائے اس کو بھی کھلائے اور جو خود پہنے وہی اس کو پہنائے اور (دیکھو) اپنے غلاموں سے اس کام کا نہ کہو جو ان پر شاق ہو اور اگر ایسے کام کی ان کو تکلیف دو تو خود بھی ان کی مدد کرو۔
Narrated Al-Ahnaf bin Qais: While I was going to help this man ('Ali Ibn Abi Talib), Abu Bakra met me and asked, "Where are you going?" I replied, "I am going to help that person." He said, "Go back for I have heard Allah's Apostle saying, 'When two Muslims fight (meet) each other with their swords, both the murderer as well as the murdered will go to the Hell-fire.' I said, 'O Allah's Apostle! It is all right for the murderer but what about the murdered one?' Allah's Apostle replied, "He surely had the intention to kill his companion."