اس شخص کا بیان جس نے تنہائی میں ننگے ہو کر غسل کیا اور جس شخص نے پردہ کیا، مگر پردہ کر لینا افضل ہے، بہز نے اپنے والد سے، انہوں نے ان کے دادا سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ اور لوگوں سے زیادہ اس امر کا مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے
راوی: ابوہریرہ
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا فَخَرَّ عَلَيْهِ جَرَادٌ مِنْ ذَهَبٍ فَجَعَلَ أَيُّوبُ يَحْتَثِي فِي ثَوْبِهِ فَنَادَاهُ رَبُّهُ يَا أَيُّوبُ أَلَمْ أَکُنْ أَغْنَيْتُکَ عَمَّا تَرَی قَالَ بَلَی وَعِزَّتِکَ وَلَکِنْ لَا غِنَی بِي عَنْ بَرَکَتِکَ وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا
ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! (حضرت موسیٰ علیہ السلام کی) مار سے (اس) پتھر پر چھ یا سات نشان اب تک باقی ہیں
اور اسی سند سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (ایک دن حضرت) ایوب برہنہ نہا رہے تھے، ان پر سونے کی ٹڈیاں برسنے لگیں، تو ایوب ان کو اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے، انہیں ان کے پروردگار نے آواز دی کہ اے ایوب کیا میں نے تمہیں (اس سونے کی ٹڈی) سے جو تم دیکھ رہے ہو، بے نیاز نہیں کردیا، انہوں نے کہا ہاں، تیری بزرگی کی قسم!(تو نے مجھے بے نیاز کر دیا ہے) لیکن مجھے تیری برکت سے بے نیازی نہیں ہو سکتی اور اس کو ابراہیم نے بواسطہ موسیٰ بن عقبہ، صفوان، عطاء بن یسار، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا کہ بینا ایوب یغتسل عریانا۔