صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غسل کے بارے بیان ۔ حدیث 275

جب مسجد میں یاد آجائے کہ وہ جنبی ہے، تو فورا مسجد سے نکل جائے اور تیمم نہ کرے

راوی: عبداللہ بن محمد , عثمان بن عمر , یونس , زہری , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَعُدِّلَتْ الصُّفُوفُ قِيَامًا فَخَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ ذَکَرَ أَنَّهُ جُنُبٌ فَقَالَ لَنَا مَکَانَکُمْ ثُمَّ رَجَعَ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ خَرَجَ إِلَيْنَا وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ فَکَبَّرَ فَصَلَّيْنَا مَعَهُ تَابَعَهُ عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَرَوَاهُ الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ

عبداللہ بن محمد، عثمان بن عمر، یونس، زہری، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نماز قائم کی گئی اور صفیں (بھی) سیدھی کردی گئیں، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف تشریف لائے، تو جب آپ اپنی نماز پڑھنے کی جگہ کھڑے ہو گئے، (انہیں) اس وقت یاد آیا کہ وہ تو جنبی ہیں، ہم سے فرمایا کہ تم اپنے جگہ پر رہو (اور آپ تشریف لے گئے،) پھر (جب) آپ واپس آئے تو آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر (تحریمہ) کہی اور ہم سب نے آپ کے ہمراہ نماز پڑھی، عبدلاعلی نے بواسطہ معمر، زہری، اس کے متابع حدیث روایت کی ہے اور اسی کو اوزاعی نے زہری سے روایت کیا ہے۔

Narrated Abu Huraira: Once the call (Iqama) for the prayer was announced and the rows were straightened. Allah's Apostle came out; and when he stood up at his Musalla, he remembered that he was Junub. Then he ordered us to stay at our places and went to take a bath and then returned with water dropping from his head. He said, "Allahu-Akbar", and we all offered the prayer with him.

یہ حدیث شیئر کریں