مزارعت میں شرط لگانے کا بیان۔
راوی: مالک بن اسماعیل ابن عیینہ یحیی بن سعید حنظلہ زرقی بواسطہ رافع بن خدیج
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيَّ قَالَ سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کُنَّا أَکْثَرَ الْأَنْصَارِ حَقْلًا فَکُنَّا نُکْرِي الْأَرْضَ فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ هَذِهِ وَلَمْ تُخْرِجْ ذِهِ فَنُهِينَا عَنْ ذَلِکَ وَلَمْ نُنْهَ عَنْ الْوَرِقِ
مالک بن اسماعیل ابن عیینہ یحیی بن سعید حنظلہ زرقی بواسطہ رافع بن خدیج روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم انصار میں بہت زیادہ کھیتوں کے مالک تھے تو ہم زمین کرایہ پر دیتے تھے کبھی ایسا ہوتا کہ اس زمین میں پیدا ہوا اور اس زمین میں پیدا نہ ہوا تو ہم کو اس سے منع کیا گیا لیکن روپیہ کے بدلہ منع نہیں ہوا۔
Narrated Rafi bin Khadij:
We used to work on the fields more than the other Ansar, and we used to rent the land (for the yield of a specific portion of it). But sometimes that portion or the rest of the land did not give any yield, so we were forbidden (by the Prophet ) to follow such a system, but we were allowed to rent the land for money.