قسم کس طرح لی جائے اللہ تعالیٰ نے فرمایا وہ تمہیں راضی کرنے کے لئے قسمیں کھاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ پھر تمہارے پاس اللہ کی قسمیں کھاتے ہوئے آئے کہ ہم نے تو صرف بھلائی اور موافقت کر دینے کا ارادہ کیا تھا اور قسم میں باللہ تاللہ یا و اللہ کہا جائے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک وہ شخص جو عصر کے بعد اللہ کی جھوٹی قسم کھائے اور اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی قسم نہ کھائے۔
راوی: موسیٰ بن اسمٰعیل جویریہ نافع عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ قَالَ ذَکَرَ نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ أَوْ لِيَصْمُتْ
موسی بن اسماعیل جویریہ نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص قسم کھائے تو اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے۔
Narrated Abdullah:
The Prophet said, "Whoever has to take an oath should swear by Allah or remain silent." (i.e. He should not swear by other than Allah.)