اموال اور حدود میں مدعا علیہ سے قسم لینے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے دو گواہ ہونے چاہئیں یا اس کی قسم اور قتیبہ نے بیان کیا کہ مجھ سے سفیان نے انہوں نے ابن شرمہ سے نقل کیا کہ مجھ سے ابوالزناد نے گواہ کی گواہی اور مدعی کی قسم کے متعلق گفتگو کی تو میں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے تم اپنے مردوں سے دو کو گواہ بنا لو اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں ان لوگوں سے جن کو تم پسند کرتے ہو گواہ بنا لو تاکہ ان میں سے اگر ایک بھول جائے تو دوسری اسے یاد دلائے میں نے کہا کہ جب ایک گواہ کی گواہی اور مدعی کی قسم کافی ہے تو یہ کہنے کی کیا ضرورت تھی کہ اگر ایک بھول جائے تو دوسری اس کو یاد دلائے دوسری عورت کے یاد دلانے کا فائدہ ہی کیا ہوگا۔
راوی: ابو نعیم نافع بن عمر ابن ابی ملیکہ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ کَتَبَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْيَمِينِ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَيْهِ
ابو نعیم نافع بن عمر ابن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجھ کو لکھ کر بھیجا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدعی علیہ کو قسم کھانے کا حکم دیا۔
Narrated Ibn Abu Mulaika:
Ibn 'Abbas wrote that the Prophet gave his verdict on the basis of the defendant's oath.