ایک مرد کسی مرد کی پاکی بیان کرے تو کافی ہے ابوجمیلہ نے کہا میں نے ایک لڑکا پڑا ہوا پایا جب مجھ کو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دیکھا تو کہا کہ کہیں یہ غار تکلیف دہ نہ ہو (ایک مثل ہے اس موقعہ پر بولتے ہیں کہ جس کام میں بظاہر امن ہو لیکن انجام کار خطرہ ہو) گویا مجھ کو متہم کرنے لگے میرے ایک نقیب نے گواہی دی کہ وہ مرد صالح ہے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ایسی بات ہے تو اسے لے جاؤ اور اس کا خرچ ہم پر رہے۔
راوی: ابن سلام عبدالوہاب خالد حذاء عبدالرحمن بن ابی بکرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَثْنَی رَجُلٌ عَلَی رَجُلٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَيْلَکَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِکَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِکَ مِرَارًا ثُمَّ قَالَ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَادِحًا أَخَاهُ لَا مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ فُلَانًا وَاللَّهُ حَسِيبُهُ وَلَا أُزَکِّي عَلَی اللَّهِ أَحَدًا أَحْسِبُهُ کَذَا وَکَذَا إِنْ کَانَ يَعْلَمُ ذَلِکَ مِنْهُ
ابن سلام عبدالوہاب خالد حذاء عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی کی تعریف کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیری ہلاکت ہو تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی چند بار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر کہا کہ تم میں سے جس شخص کے لئے اپنے بھائی کی تعریف ناگزیر ہوجائے تو کہے میں فلاں کو ایسا ایسا سمجھتا ہوں آگے اللہ زیادہ جانتا ہے میں اللہ کے سامنے کسی کو بے عیب نہیں کہہ سکتا میں سمجھتا ہوں وہ ایسا ایسا ہے اگر وہ اس کے متعلق کچھ جانتا ہو۔
Narrated Abu Bakra:
A man praised another man in front of the Prophet . The Prophet said to him, "Woe to you, you have cut off your companion's neck, you have cut off your companion's neck," repeating it several times and then added, "Whoever amongst you has to praise his brother should say, 'I think that he is so and so, and Allah knows exactly the truth, and I do not confirm anybody's good conduct before Allah, but I think him so and so,' if he really knows what he says about him."