صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2492

اگر کوئی شخص کسی کو کوئی چیز دے اور دوسرا شخص اس پر قبضہ کر لے لیکن یہ نہ کہے کہ میں نے قبول کیا۔

راوی: محمد بن محبوب عبدالواحد معمر زہری حمید بن عبدالرحمن ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلَکْتُ فَقَالَ وَمَا ذَاکَ قَالَ وَقَعْتُ بِأَهْلِي فِي رَمَضَانَ قَالَ تَجِدُ رَقَبَةً قَالَ لَا قَالَ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لَا قَالَ فَتَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْکِينًا قَالَ لَا قَالَ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ بِعَرَقٍ وَالْعَرَقُ الْمِکْتَلُ فِيهِ تَمْرٌ فَقَالَ اذْهَبْ بِهَذَا فَتَصَدَّقْ بِهِ قَالَ عَلَی أَحْوَجَ مِنَّا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا أَهْلُ بَيْتٍ أَحْوَجُ مِنَّا قَالَ اذْهَبْ فَأَطْعِمْهُ أَهْلَکَ

محمد بن محبوب عبدالواحد معمر زہری حمید بن عبدالرحمن ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں تو تباہ ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا ہوا؟ اس نے کہا میں نے اپنی بیوی سے رمضان میں صحبت کرلی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تیرے پاس کوئی غلام ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا دو مہینے متواتر روزے رکھ سکتا ہے؟ کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے؟ اس نے کہا نہیں ایک انصاری عرق لے کر آئے عرق ایک پیمانہ ہے جس میں کھجوریں تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو لے جا اور خیرات کردے اس نے پوچھا یا رسول اللہ کیا اس شخص کو دوں جو مجھ سے زیادہ محتاج ہے قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا ہے مدینہ کے دو پتھریلے کناروں کے درمیان کوئی گھر ایسا نہیں جو مجھ سے زیادہ محتاج ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا اپنے گھر والوں کو کھلا دے۔

Narrated Abu Huraira:
A man came to Allah's Apostle and said, "I am ruined." The Prophet asked, "What do you mean?" He said, "I had a sexual intercourse with my wife during Ramadan (while fasting)." The Prophet asked him, "Can you manumit a slave?" He replied in the negative. He then asked him, "Can you fast for two successive months continuously" He replied in the negative. The Prophet then asked him, "Can you feed sixty poor persons?" He replied in the negative. In the meantime an Ansari came with a basket full of dates. The Prophet said to the man, "Take it and give it in charity (as an expiation of your sin)." The man said "Should I give it to some people who are poorer than we O Allah's Apostle? By Him Who has sent you with the Truth, there is no family between Medina's two mountains poorer than we." Allah's Apostle told him to take it and provide his family with it."

یہ حدیث شیئر کریں