غلام اور سامان پر کس طرح قبضہ کیا جائے اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں ایک سرکش اونٹ کی پیٹھ پر سوار تھا تو اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خرید لیا اور فرمایا اے عبداللہ یہ تیرا ہے۔
راوی: قتیبہ بن سعید ابن ابی ملیکہ مسور بن مخرمہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةً وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ مِنْهَا شَيْئًا فَقَالَ مَخْرَمَةُ يَا بُنَيَّ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَقَالَ ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي قَالَ فَدَعَوْتُهُ لَهُ فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَعَلَيْهِ قَبَائٌ مِنْهَا فَقَالَ خَبَأْنَا هَذَا لَکَ قَالَ فَنَظَرَ إِلَيْهِ فَقَالَ رَضِيَ مَخْرَمَةُ
قتیبہ بن سعید ابن ابی ملیکہ مسور بن مخرمہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبائیں تقسیم فرمائیں لیکن مخرمہ کو کچھ بھی نہیں دیا مخرمہ نے کہا اے میرے بیٹے میرے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں چل میں ان کے ساتھ چلا تو انہوں نے کہا کہ اندر جا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میرے واسطے بلا لا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اس حال میں کہ انہیں قباؤں میں سے ایک قبا پہنے ہوئے تھے آپ نے فرمایا ہم نے تیرے واسطے اس کو چھپا رکھا تھا مخرمہ نے اس کو دیکھا اور اس کو دیکھ کر خوش ہوگئے۔
Narrated Al-Miswar bin Makhrama:
Allah's Apostle distributed some cloaks but did not give anything thereof to Makhrama. Makhrama said (to me), "O son! accompany me to Allah's Apostle." When I went with him, he said, "Call him to me." I called him (i.e. the Prophet ) for my father. He came out wearing one of those cloaks and said, "We kept this (cloak) for you, (Makhrama)." Makhrama looked at the cloak and said, "Makhrama is pleased," (or the Prophet said), "Is Makhrama pleased?"