اس شخص کا بیان جو اپنے دوست کو تحفہ بھیجنے میں خاص اس دن کا انتظار کرے جب اس کی باری ایک خاص بیوی کے پاس رہنے کی ہو۔
راوی: سلیمان بن حرب حماد بن زید ہشام اپنے والد (عروہ) سے وہ عائشہ سے
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ النَّاسُ يَتَحَرَّوْنَ بِهَدَايَاهُمْ يَوْمِي وَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ إِنَّ صَوَاحِبِي اجْتَمَعْنَ فَذَکَرَتْ لَهُ فَأَعْرَضَ عَنْهَا
سلیمان بن حرب حماد بن زید ہشام اپنے والد (عروہ) سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ لوگ ہدیہ بھیجنے میں میری باری کا انتظار کرتے تھے اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ میری سوکنیں جمع ہوئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا۔
Narrated 'Aisha:
The people used to send gifts to the Prophet on the day of my turn. Um Salama said: "My companions (the wives of the Prophet Other than Aisha) gathered and they complained about it. So I informed the Prophet about it on their behalf, but he remained silent.