صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 244

عورت کا اپنے والد کے چہرہ سے خون کو دھونے کا بیان اور ابوالعالیہ نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ میرے پیر پر مالش کردو کیونکہ وہ بیمار تھے

راوی: محمد , سفیان بن عیینہ , ابوحازم , سہل بن سعد ساعدی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ وَسَأَلَهُ النَّاسُ وَمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ أَحَدٌ بِأَيِّ شَيْئٍ دُووِيَ جُرْحُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا بَقِيَ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي کَانَ عَلِيٌّ يَجِيئُ بِتُرْسِهِ فِيهِ مَائٌ وَفَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ فَأُخِذَ حَصِيرٌ فَأُحْرِقَ فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ

محمد، سفیان بن عیینہ، ابوحازم سے روایت ہے کہ سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لوگوں نے پوچھا تھا (اور میں بھی وہاں موجود سن رہا تھا) کہ کس چیز سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زخم کا علاج کیا گیا؟ تو وہ بولے کہ اس کا جا ننے والے مجھ سے زیادہ (اب) کوئی باقی نہیں رہا، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی ڈھال میں پانی لے آتے تھے اور فاطمہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے خون دھوتی تھیں، پھر ایک چٹائی لے کر جلائی گئی اور آپ کے زخم میں بھر دی گئی۔

Narrated Abu Hazim: Sahl bin Sa'd As-Sa'idi, was asked by the people, "With what was the wound of the Prophet treated? Sahl replied, "None remains among the people living who knows that better than I. 'Ah used to bring water in his shield and Fatima used to wash the blood off his face. Then straw mat was burnt and the wound was filled with it."

یہ حدیث شیئر کریں