اگر عربی غلام کا مالک ہو جائے اور اس کو ہبہ کر دے بیچ دے جماع کرے فدیہ دے اور بچوں کو قید کرے (تو کیا درست ہے) اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ ایک مثال بیان کرتا ہے ایک شخص غلام کی جو کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا اور اس شخص کی جس کو ہم نے اپنی طرف سے عمدہ رزق دیا ہے اور وہ اس میں سے پوشیدہ طور پر اور اعلانیہ خرچ کرتے ہیں کیا وہ سب برابر ہوں گے سب تعریف اللہ کے لئے ہے بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
راوی: علی بن حسن عبداللہ ابن عون
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ کَتَبْتُ إِلَی نَافِعٍ فَکَتَبَ إِلَيَّ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَغَارَ عَلَی بَنِي الْمُصْطَلِقِ وَهُمْ غَارُّونَ وَأَنْعَامُهُمْ تُسْقَی عَلَی الْمَائِ فَقَتَلَ مُقَاتِلَتَهُمْ وَسَبَی ذَرَارِيَّهُمْ وَأَصَابَ يَوْمَئِذٍ جُوَيْرِيَةَ حَدَّثَنِي بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَکَانَ فِي ذَلِکَ الْجَيْشِ
علی بن حسن عبداللہ ابن عون بیان کرتے ہیں میں نے نافع کو لکھ بھیجا تو انہوں نے جواب میں لکھ بھیجا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی مصطلق پر حملہ کیا اس حال میں کہ وہ غافل تھے اور ان کے جانوروں کو پانی پلایا جا رہا تھا ان میں جو لڑنے والے تھے ان کو قتل کر دیا اور ان کی عورتوں اور بچوں کو قید کر لیا جویریہ بھی اسی دن ہاتھ آئی تھیں نافع کا بیان ہے کہ مجھ سے عبداللہ بن عمر نے یہ بیان کیا اور وہ اس لشکر میں تھے۔
Narrated Ibn Aun:
I wrote a letter to Nafi and Nafi wrote in reply to my letter that the Prophet had suddenly attacked Bani Mustaliq without warning while they were heedless and their cattle were being watered at the places of water. Their fighting men were killed and their women and children were taken as captives; the Prophet got Juwairiya on that day. Nafi said that Ibn 'Umar had told him the above narration and that Ibn 'Umar was in that army.