دو آدمیوں کے درمیان کسی مشترک غلام یا چند شریکوں کے درمیان مشترک لونڈی کو کوئی شخص آزاد کر دے۔
راوی: عبید بن اسماعیل , ابواسامہ , عبیداللہ , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَهُ فِي مَمْلُوکٍ فَعَلَيْهِ عِتْقُهُ کُلُّهُ إِنْ کَانَ لَهُ مَالٌ يَبْلُغُ ثَمَنَهُ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ مَالٌ يُقَوَّمُ عَلَيْهِ قِيمَةَ عَدْلٍ فَأُعْتِقَ مِنْهُ مَا أَعْتَقَ
عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، عبیداللہ ، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے کسی غلام میں اپنا حصہ آزاد کیا تو اس پر پورے غلام کا آزاد کرنا واجب ہے اگر اس کے پاس اتنا مال ہو کہ اس کی قیمت کے برابر ہو اور اگر اس کے پاس اتنا مال نہ ہو کہ کسی عادل کی تجویز کے مطابق اس کی پوری قیمت ہو تو اس کا اتنا ہی حصہ آزاد ہوگا جتنا اس نے آزاد کیا ہے
Narrated Ibn 'Umar:
Allah's Apostle said, "Whoever manumits his share of a slave, then it is essential for him to get that slave manumitted' completely as long as he has the money to do so. If he has not sufficient money to pay the price of the other shares (after the price of the slave is evaluated justly), the manumitted manumits the slave partially in proportion to his share.