راہن اور مرتہن میں اگر اختلاف ہو تو مدعی کے ذمہ گواہی پیش کرنا اور مدعا علیہ پر قسم کھانا واجب ہے۔
راوی: قتیبہ بن سعید جریر منصور ابووائل
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ يَسْتَحِقُّ بِهَا مَالًا وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَ ذَلِکَ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا فَقَرَأَ إِلَی عَذَابٌ أَلِيمٌ ثُمَّ إِنَّ الْأَشْعَثَ بْنَ قَيْسٍ خَرَجَ إِلَيْنَا فَقَالَ مَا يُحَدِّثُکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ فَحَدَّثْنَاهُ قَالَ فَقَالَ صَدَقَ لَفِيَّ وَاللَّهِ أُنْزِلَتْ کَانَتْ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ خُصُومَةٌ فِي بِئْرٍ فَاخْتَصَمْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ شَاهِدَاکَ أَوْ يَمِينُهُ قُلْتُ إِنَّهُ إِذًا يَحْلِفُ وَلَا يُبَالِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ يَسْتَحِقُّ بِهَا مَالًا وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَ ذَلِکَ ثُمَّ اقْتَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا إِلَی وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
قتیبہ بن سعید جریر منصور ابووائل سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ عبداللہ بن مسعود نے کہا جس نے جھوٹی قسم کھائی تاکہ اس کے ذریعہ کسی کے مال کا مستحق ہو جائے تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالی اس سے ناراض ہوگا پھر اللہ تعالیٰ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے یہ آیت اتاری کہ (اِنَّ الَّذِيْنَ يَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَاَيْمَانِهِمْ ثَ مَنًا قَلِيْلًا) 3۔ آل عمران : 77) اور (وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ) تک آیت پڑھی پھر اشعث بن قیس ہمارے پاس آئے اور پوچھا ابوعبدالرحمن ( عبداللہ بن مسعود) تم سے کیا حدیث بیان کرتے ہیں؟ ہم نے ان سے بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ سچ کہتے ہیں واللہ یہ آیت ہمارے بارے میں اتری ہمارے اور ایک شخص کے درمیان ایک کنویں کے متعلق جھگڑا ہوا تو ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنا مقدمہ لے گئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس کوئی گواہ ہے ورنہ وہ قسم کھائے گا! میں نے عرض کیا وہ تو قسم کھا لے گا اور کچھ پرواہ نہ کرے گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے جھوٹی قسم کھائی تاکہ اس کے ذریعہ کسی کے مال کا مستحق ہو جائے تو اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ وہ اس پر غصہ ہوگا چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس کی تصدیق میں یہ آیت اتاری پھر یہ آیت (اِنَّ الَّذِيْنَ يَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَاَيْمَانِهِمْ ثَ مَنًا قَلِيْلًا) 3۔ آل عمران : 77) (وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ تک پڑھی۔
Narrated Abu Wail:
Abdullah (bin Mas'ud) said, "Whoever took a false oath in order to grab somebody's property will meet Allah while Allah will be angry with him." Allah revealed the following verse to confirm that:–"Verily! Those who purchase a small gain at the cost of Allah's covenant And their oaths…a painful torment." (3.77)
Al-Ash'ath bin Qais came to us and asked as to what Abu Abdur-Rehman (i.e. Ibn Mas'ud) was telling you." We related the story to him. On that he said, "He has told the truth. This verse was revealed about me. I had some dispute with another man regarding a well and we took the case before Allah's Apostle. Allah's Apostle said (to me), "Produce two witnesses (to support your claim); otherwise the defendant has the right to take an oath (to refute your claim).' I said, 'The defendant would not mind to take a false oath." Allah's Apostle then said, 'Whoever took a false oath in order to grab someone else's property will meet Allah, Allah will be angry with him.' Allah then revealed what Confirmed it." Al-Ash'ath then recited the following Verse:–"Verily! Those who purchase a small gain at the cost of Allah's covenant, And their oaths . . . (to) . . . they shall have a painful torment!' (3.77) (See Hadith No. 546)