صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2386

کھانے اور زادراہ اور اسباب میں شرکت کا بیان، اور ناپ تول کر بیچی جانے والے چیز اندازے سے یا مٹھی مٹھی کر کے کس طرح تقسیم کی جائے جب کہ مسلمان زادراہ میں کچھ حرج نہ سمجھیں کہ کوئی چیز یہ کھالے اور کوئی چیز وہ کھائے، اسی طرح سونے چاندی کو اندازے سے بانٹنے اور کھجور کھجور ملا کر کھانے کا بیان۔

راوی: محمد بن علاء حماد بن اسامہ , برید , ابوبردہ , ابوموسیٰ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْأَشْعَرِيِّينَ إِذَا أَرْمَلُوا فِي الْغَزْوِ أَوْ قَلَّ طَعَامُ عِيَالِهِمْ بِالْمَدِينَةِ جَمَعُوا مَا کَانَ عِنْدَهُمْ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ اقْتَسَمُوهُ بَيْنَهُمْ فِي إِنَائٍ وَاحِدٍ بِالسَّوِيَّةِ فَهُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ

محمد بن علاء حماد بن اسامہ، برید، ابوبردہ، ابوموسیٰ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اشعر قبیلہ کے لوگ جہاد میں محتاج ہو جاتے ہیں یا مدینہ میں ان کے بچوں کا کھانا کم ہو جاتا ہے، تو جو کچھ ان لوگوں کے پاس ہوتا ہے اس کو ایک کپڑے میں جمع کرتے ہیں، پھر آپس میں ایک برتن سے برابر تقسیم کر لیتے ہیں وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔

Narrated Abu Musa:
The Prophet said, "When the people of Ash'ari tribe ran short of food during the holy battles, or the food of their families in Medina ran short, they would collect all their remaining food in one sheet and then distribute it among themselves equally by measuring it with a bowl. So, these people are from me, and I am from them."

یہ حدیث شیئر کریں