صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2377

کیا مٹکے توڑ ڈالے جائیں، جس میں شراب رکھی جاتی ہے، مشک پھاڑ دی جائے اور کوئی شخص کسی بت یا صلیب یا طنبور یا بے فائدہ چیز کو اپنی لکڑی سے توڑ (ا) ڈالے (تو کیا حکم ہے) اور شریح کے پاس ایک ظبور کے توڑے جانے کا مقدمہ پیش ہوا، تو اس میں تاوان کا حکم نہ دیا۔

راوی: ابو عاصم ضحاک بن مخلد , یزید بن ابی عبید , سلمہ بن اکوع

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی نِيرَانًا تُوقَدُ يَوْمَ خَيْبَرَ قَالَ عَلَی مَا تُوقَدُ هَذِهِ النِّيرَانُ قَالُوا عَلَی الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ قَالَ اکْسِرُوهَا وَأَهْرِقُوهَا قَالُوا أَلَا نُهَرِيقُهَا وَنَغْسِلُهَا قَالَ اغْسِلُوا قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ کَانَ ابْنُ أَبِي أُوَيْسٍ يَقُولُ الْحُمُرِ الْأَنْسِيَّةِ بِنَصْبِ الْأَلِفِ وَالنُّونِ

ابو عاصم ضحاک بن مخلد، یزید بن ابی عبید، سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے دن آگ دیکھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، یہ آگ کس چیز پر روشن کی جا رہی ہے؟ لوگوں نے بتایا، پالتو گدھے پر (یعنی گدھے کا گوشت پکایا جا رہا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہانڈی توڑ دو اور گوشت پھینک دو، لوگوں نے عرض کیا کہ ہم گوشت پھینک دیں اور ہانڈی کو دھو دیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو دھو لو۔

Narrated Salama bin Al-Akwa:
On the day of Khaibar the Prophet saw fires being lighted. He asked, "Why are these fires being lighted?" The people replied that they were cooking the meat of donkeys. He said, "Break the pots and throw away their contents." The people said, "Shall we throw away their contents and wash the pots (rather than break them)?" He said, "Wash them."

یہ حدیث شیئر کریں