جو نجاستیں گھی اور پانی میں گر جائیں ان کا بیان، زہری نے کہا یہ کہ ان سے پانی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، جب تک کہ اس کا مزہ یا بویا رنگ نہ بدلے، حماد نے کہا ہے کہ مردار ( پرندے کے پروں کے پانی میں پڑ جانے) سے پانی کو کچھ نہیں ہوتا، زہری نے ہاتھی وغیرہ جیسے مردوں کی ہڈیوں کے بارے میں کہا ہے کہ میں نے سابقہ علماء میں سے کچھ علماء کو ان کی کنگھیاں اور انکے روغن دان بنائے ہوئے دیکھا ہے وہ اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے، ابن سیرین اور ابراہیم نے کہا ہے کہ ہاتھی دانت کی تجارت میں کچھ حرج نہیں
راوی: علی بن عبداللہ , معن , مالک , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود , ابن عباس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ فَقَالَ خُذُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَاطْرَحُوهُ قَالَ مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ مَا لَا أُحْصِيهِ يَقُولُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ
علی بن عبداللہ ، معن، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، میمونہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس چوہے کے متعلق پوچھا گیا جو گھی میں گر جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس چوہے کو اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال کر پھینک دو، معن نے کہا کہ ہم سے مالک نے بے شمار مرتبہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انہوں نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا۔
Narrated Maimuna: The Prophet was asked regarding ghee in which a mouse had fallen. He said, "Take out the mouse and throw away the ghee around it (and use the rest.)"