گھروں کے صحن اور وہاں بیٹھنے اور راستہ میں بیٹھنے کا بیان، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ ابوبکر نے اپنے گھر کے صحن میں مسجد بنائی جہاں وہ نماز اور قرآن پڑھتے، مشرکین کی عورتیں اور ان کے بچے ان کے پاس جمع ہو جاتے اور سن کر خوش ہوتے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دنوں مکہ میں تشریف رکھتے تھے ۔
راوی: معاذ بن فضالہ , ابوعمر , حفص بن میسرہ زید بن اسلمہ , عطا بن یسار , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاکُمْ وَالْجُلُوسَ عَلَی الطُّرُقَاتِ فَقَالُوا مَا لَنَا بُدٌّ إِنَّمَا هِيَ مَجَالِسُنَا نَتَحَدَّثُ فِيهَا قَالَ فَإِذَا أَبَيْتُمْ إِلَّا الْمَجَالِسَ فَأَعْطُوا الطَّرِيقَ حَقَّهَا قَالُوا وَمَا حَقُّ الطَّرِيقِ قَالَ غَضُّ الْبَصَرِ وَکَفُّ الْأَذَی وَرَدُّ السَّلَامِ وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ وَنَهْيٌ عَنْ الْمُنْکَرِ
معاذ بن فضالہ، ابوعمر، حفص بن میسرہ زید بن اسلمہ، عطا بن یسار، ابوسعید خدری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم راستوں پر بیٹھنے سے پرہیز کرو، لوگوں نے عرض کیا ہمارے لئے اس کے سوا کوئی چارہ کار نہیں ہم وہیں بیٹھتے ہیں اور باتیں کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم وہاں بیٹھنے پر مجبور ہو تو راستے کو اس کا حق عطا کرو لوگوں نے عرض کیا راستے کا حق کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نگاہیں نیچی رکھنا ایذاء رسانی سے رکنا سلام کا جواب دینا اور اچھی باتوں کا حکم دینا اور بری باتوں سے روکنا۔
Narrated Abu Said Al-Khudri:
The Prophet said, "Beware! Avoid sitting on he roads (ways)." The people said, "There is no way out of it as these are our sitting places where we have talks." The Prophet said, "If you must sit there, then observe the rights of the way." They asked, "What are the rights of the way?" He said, "They are the lowering of your gazes (on seeing what is illegal to look at), refraining from harming people, returning greetings, advocating good and forbidding evil."