صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2354

اگر کوئی شخص کسی کو کسی کی اجازت دے تو جائز ہے ۔

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , جبلہ

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ جَبَلَةَ کُنَّا بِالْمَدِينَةِ فِي بَعْضِ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَأَصَابَنَا سَنَةٌ فَکَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يَرْزُقُنَا التَّمْرَ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَمُرُّ بِنَا فَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْإِقْرَانِ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ مِنْکُمْ أَخَاهُ

حفص بن عمر، شعبہ، جبلہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم مدینہ میں بعض عراق والوں کے ساتھ تھے ہم لوگ قحط سے دوچار ہوئے تو ابن زبیر ہم لوگوں کو کھجور کھلاتے تھے، ابن عمر ہمارے پاس سے گزرتے تو کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اقران (یعنی دو کھجوریں ملا کر کھانے) سے منع فرمایا: مگر یہ کہ تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو اس کی اجازت دے۔

Narrated Jabala:
"We were in Medina with some of the Iraqi people, and we were struck with famine and Ibn Az-Zubair used to give us dates. Ibn 'Umar used to pass by and say, "The Prophet forbade us to eat two dates at a time, unless one takes the permission of one's companions."

یہ حدیث شیئر کریں