صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2279

کھجور کے باغ میں کسی شخص کے گزرنے کا راستہ ہو یا پانی کا کوئی چشمہ ہو، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، جس نے پیوند کرنے کے بعد کسی درخت کو بیچا تو اس کا پھل بائع کا ہوگا اور گزرنے کا راستہ اور چشمہ بائع کا ہوگا یہاں تک کہ وہ راستہ ہٹا لیا جائے اور یہی حکم عریہ والے کا بھی ہے ۔

راوی: عبداللہ بن محمد , ابن عیینہ , ابن جریج , عطار , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُخَابَرَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَعَنْ الْمُزَابَنَةِ وَعَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهَا وَأَنْ لَا تُبَاعَ إِلَّا بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمِ إِلَّا الْعَرَايَا

عبداللہ بن محمد، ابن عیینہ، ابن جریج، عطار، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مخابرہ، محاقلہ، مزابنہ سے اور پھلوں کے بیچنے سے جب تک کہ اس کا قابل انتفاع ہونا ظاہر نہ ہو جائے منع فرمایا اور درخت لگا ہوا پھل درہم و دینار ہی کے عوض بیچا جائے، البتہ عرایا کی اجازت دی۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
The Prophet forbade the sales called Al-Mukhabara, Al-Muhaqala and Al-Muzabana and the selling of fruits till they are free from blights. He forbade the selling of the fruits except for money, except the 'Araya.

یہ حدیث شیئر کریں