صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2275

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب كِتَابَةِ الْقَطَائِعِ وَقَالَ اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنْصَارَ لِيُقْطِعَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ فَعَلْتَ فَاكْتُبْ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا فَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي

جاگیروں کے لکھنے کا بیان اور لیث نے یحیٰی بن سعید سے انہوں نے انس سے نقل کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو بلایا تاکہ ان کو بحرین میں جاگیریں دیں ، لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو ہمارے قریشی بھائیوں کے لئے بھی اتنی ہی ( جاگیریں ) لکھ دیں لیکن آپ کے پاس اتنی جائیداد نہیں تھی، آپ نے فرمایا کہ عنقریب تم دیکھو گے، کہ لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی تو تم صبر کرو ، یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔

یہ حدیث شیئر کریں