صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 227

کسی قوم کے گھورے کے پاس پیشاب کرنے کا بیان۔

راوی: محمد بن عرعرہ , شعبہ , منصور , ابووائل

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کَانَ أَبُو مُوسَی الْأَشْعَرِيُّ يُشَدِّدُ فِي الْبَوْلِ وَيَقُولُ إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ کَانَ إِذَا أَصَابَ ثَوْبَ أَحَدِهِمْ قَرَضَهُ فَقَالَ حُذَيْفَةُ لَيْتَهُ أَمْسَکَ أَتَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا

محمد بن عرعرہ، شعبہ، منصور، ابووائل سے روایت ہے کہ ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیشاب کے بارہ میں سختی کیا کرتے تھے کہتے تھے کہ بنی اسرائیل میں جب کسی کے کپڑے پر پیشاب لگ جاتا تھا، تو وہ اسے کاٹ ڈالتا تھا، حذیفہ نے (جب سنا تو) کہا اگر وہ (اپنی سختی سے) باز آجائیں تو بہتر ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی قوم کے گھورے پر تشریف لائے تھے، اور (وہاں) کھڑے ہو کر پیشاب کیا تھا۔

Narrated Abu Wail: Abu Musa Al-Ash'ari used to lay great stress on the question of urination and he used to say, "If anyone from Bani Israel happened to soil his clothes with urine, he used to cut that portion away." Hearing that, Hudhaifa said to Abu Wail, "I wish he (Abu Musa) didn't (lay great stress on that matter)." Hudhaifa added, "Allah's Apostle went to the dumps of some people and urinated while standing."

یہ حدیث شیئر کریں