اگر میت کا قرض کسی آدمی کی طرف منتقل کر دے تو جائز ہے ۔
راوی: مکی بن ابراہیم , یزید بن ابی عبید , سلمہ بن اکوع
حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ فَقَالُوا صَلِّ عَلَيْهَا فَقَالَ هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ قَالُوا لَا قَالَ فَهَلْ تَرَکَ شَيْئًا قَالُوا لَا فَصَلَّی عَلَيْهِ ثُمَّ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ أُخْرَی فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلِّ عَلَيْهَا قَالَ هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ قِيلَ نَعَمْ قَالَ فَهَلْ تَرَکَ شَيْئًا قَالُوا ثَلَاثَةَ دَنَانِيرَ فَصَلَّی عَلَيْهَا ثُمَّ أُتِيَ بِالثَّالِثَةِ فَقَالُوا صَلِّ عَلَيْهَا قَالَ هَلْ تَرَکَ شَيْئًا قَالُوا لَا قَالَ فَهَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ قَالُوا ثَلَاثَةُ دَنَانِيرَ قَالَ صَلُّوا عَلَی صَاحِبِکُمْ قَالَ أَبُو قَتَادَةَ صَلِّ عَلَيْهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَعَلَيَّ دَيْنُهُ فَصَلَّی عَلَيْهِ
مکی بن ابراہیم، یزید بن ابی عبید، سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اس اثناء میں ایک جنازہ لایا گیا لوگوں نے عرض کیا اس پر نماز پڑھ دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس پر کوئی قرض ہے؟ ہم نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر نماز پڑھی پھر ایک دوسرا جنازہ لایا گیا، لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر نماز پڑھ دیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا اس پر کوئی قرض ہے؟ لوگوں نے جواب دیا ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس نے کوئی چیز چھوڑی ہے لوگوں نے کہا تین دینار تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر نماز پڑھی پھر ایک تیسرا جنازہ لایا گیا تو لوگوں نے عرض کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر نماز پڑھ دیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے کوئی چیز چھوڑی ہے؟ لوگوں نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس پر قرض ہے؟ لوگوں نے کہا تین دینار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنے ساتھی پر نماز پڑھ لو ابوقتادہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر نماز پڑھیں میں اس کے قرض کا ذمہ دار ہوں چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر نماز جنازہ پڑھی۔
Narrated Salama bin Al-Akwa:
Once, while we were sitting in the company of Prophet, a dead man was brought. The Prophet was requested to lead the funeral prayer for the deceased. He said, "Is he in debt?" The people replied in the negative. He said, "Has he left any wealth?" They said, "No." So, he led his funeral prayer. Another dead man was brought and the people said, "O Allah's Apostle! Lead his funeral prayer." The Prophet said, "Is he in debt?" They said, "Yes." He said, "Has he left any wealth?" They said, ''Three Dinars." So, he led the prayer. Then a third dead man was brought and the people said (to the Prophet ), Please lead his funeral prayer." He said, "Has he left any wealth?" They said, "No." He asked, "Is he in debt?" They said, ("Yes! He has to pay) three Diners.', He (refused to pray and) said, "Then pray for your (dead) companion." Abu Qatada said, "O Allah's Apostle! Lead his funeral prayer, and I will pay his debt." So, he led the prayer.