کیا لونڈی کے ساتھ قبل اس کے کہ اس کا استبرا کرے سفر کر سکتا ہے اور حسن بصری نے بوسہ یا مباشرت میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھا اور ابن عمر نے کہا کہ ایسی لانڈی ہبہ کی جائے یا بیچی جائے یا آزاد ہو جس سے صحبت کی جاتی تھی تو وہ ایک حیض تک استبراء کرے اور کنواری عورت استبرا نہ کرے عطاء نے کہا ہے کہ حاملہ لونڈی سے اس کی شرمگاہ سے فائدہ حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا مگر اپنی بیویوں یا لونڈیوں پر ۔
راوی: عبدالغفار بن داؤد , یعقوب بن عبدالرحمن , عمرو بن ابی عمرو , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْحِصْنَ ذُکِرَ لَهُ جَمَالُ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيِّ بْنِ أَخْطَبَ وَقَدْ قُتِلَ زَوْجُهَا وَکَانَتْ عَرُوسًا فَاصْطَفَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ فَخَرَجَ بِهَا حَتَّی بَلَغْنَا سَدَّ الرَّوْحَائِ حَلَّتْ فَبَنَی بِهَا ثُمَّ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ صَغِيرٍ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آذِنْ مَنْ حَوْلَکَ فَکَانَتْ تِلْکَ وَلِيمَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی صَفِيَّةَ ثُمَّ خَرَجْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ قَالَ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَوِّي لَهَا وَرَائَهُ بِعَبَائَةٍ ثُمَّ يَجْلِسُ عِنْدَ بَعِيرِهِ فَيَضَعُ رُکْبَتَهُ فَتَضَعُ صَفِيَّةُ رِجْلَهَا عَلَی رُکْبَتِهِ حَتَّی تَرْکَبَ
عبدالغفار بن داؤد، یعقوب بن عبدالرحمن، عمرو بن ابی عمرو، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خیبر تشریف لائے اور اللہ تعالیٰ نے خیبر کا قلعہ فتح کرا دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے صفیہ بنت حیی بن اخطب کا حسن و جمال بیان کیا گیا اس کا شوہر مارا گیا تھا اور وہ نئی دلہن تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو اپنے لئے چن لیا اور ان کو لے کر ساتھ خلوت کی پھر ایک چھوٹے دسترخوان پر حیس تیار کر کے رکھوایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے ارد گردکے لوگوں کو خبر کردہ (تاکہ کھالیں) یہ صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ولیمہ تھا پھر ہم مدینہ کی طرف چلے، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان لے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ، کہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کو اپنی عبا سے گھیرے ہوئے ہیں پھر پھر اونٹ کے پاس بیٹھتے اپنا گھٹنا رکھتے اور حضرت صفیہ اپنا پاؤں آپ کے گھٹنے پر رکھ کر سوار ہو جاتیں۔
Narrated Anas bin Malik:
The Prophet came to Khaibar and when Allah made him victorious and he conquered the town by breaking the enemy's defense, the beauty of Safiya bint Huyai bin Akhtab was mentioned to him and her husband had been killed while she was a bride. Allah's Apostle selected her for himself and he set out in her company till he reached Sadd-ar-Rawha' where her menses were over and he married her. Then Hais (a kind of meal) was prepared and served on a small leather sheet (used for serving meals). Allah's Apostle then said to me, "Inform those who are around you (about the wedding banquet)." So that was the marriage banquet given by Allah's Apostle for (his marriage with) Safiya. After that we proceeded to Medina and I saw that Allah's Apostle was covering her with a cloak while she was behind him. Then he would sit beside his camel and let Safiya put her feet on his knees to ride (the camel).
________________________________________