صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2127

حربی سے غلام خریدنے اس کے ہبہ کرنے اور آزاد کرنے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلمان سے فرمایا کتابت کر لے یہ آزاد تھے لیکن ان پر لوگوں نے ظلم کیا اور انہیں بیچدیا اور عمار وصہیب وبلال قید کئے گئے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق میں فضیلت بخشی ہے تو جب لوگوں کو زیادہ روزی دی گئی وہ اپنی لونڈی اور غلاموں پر اپنا رزق واپس کرتے کہ وہ سب برابر ہو جائیں کیا وہ لوگ اللہ کی نعمتوں کا انکار کرتے ہیں ۔

راوی: ابو الیمان , شعیب , ابولزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام بِسَارَةَ فَدَخَلَ بِهَا قَرْيَةً فِيهَا مَلِکٌ مِنْ الْمُلُوکِ أَوْ جَبَّارٌ مِنْ الْجَبَابِرَةِ فَقِيلَ دَخَلَ إِبْرَاهِيمُ بِامْرَأَةٍ هِيَ مِنْ أَحْسَنِ النِّسَائِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ يَا إِبْرَاهِيمُ مَنْ هَذِهِ الَّتِي مَعَکَ قَالَ أُخْتِي ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهَا فَقَالَ لَا تُکَذِّبِي حَدِيثِي فَإِنِّي أَخْبَرْتُهُمْ أَنَّکِ أُخْتِي وَاللَّهِ إِنْ عَلَی الْأَرْضِ مُؤْمِنٌ غَيْرِي وَغَيْرُکِ فَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ فَقَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي فَقَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتُ آمَنْتُ بِکَ وَبِرَسُولِکَ وَأَحْصَنْتُ فَرْجِي إِلَّا عَلَی زَوْجِي فَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ الْکَافِرَ فَغُطَّ حَتَّی رَکَضَ بِرِجْلِهِ قَالَ الْأَعْرَجُ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ يَمُتْ يُقَالُ هِيَ قَتَلَتْهُ فَأُرْسِلَ ثُمَّ قَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ تُصَلِّي وَتَقُولُ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتُ آمَنْتُ بِکَ وَبِرَسُولِکَ وَأَحْصَنْتُ فَرْجِي إِلَّا عَلَی زَوْجِي فَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ هَذَا الْکَافِرَ فَغُطَّ حَتَّی رَکَضَ بِرِجْلِهِ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ يَمُتْ فَيُقَالُ هِيَ قَتَلَتْهُ فَأُرْسِلَ فِي الثَّانِيَةِ أَوْ فِي الثَّالِثَةِ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا أَرْسَلْتُمْ إِلَيَّ إِلَّا شَيْطَانًا ارْجِعُوهَا إِلَی إِبْرَاهِيمَ وَأَعْطُوهَا آجَرَ فَرَجَعَتْ إِلَی إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَتْ أَشَعَرْتَ أَنَّ اللَّهَ کَبَتَ الْکَافِرَ وَأَخْدَمَ وَلِيدَةً

ابو الیمان، شعیب، ابولزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابراہیم علیہ السلام نے سارہ کے ساتھ ہجرت کی ان کو لے کر ایسی آبادی میں پہنچے جہاں باشاہوں میں سے ایک بادشاہ یا ظالم حکمرانوں میں سے ایک ظالم حکمران رہتا تھا اس سے بیان کیا گیا کہ ابراہیم علیہ السلام یہاں ایک خوبصورت عورت لے کر آئے ہیں آپ علیہ السلام کے پاس اس نے ایک آدمی دریافت کرنے کو بھیجا کہ اے ابراہیم یہ عورت تمہارے ساتھ کون ہے آپ علیہ السلام نے فرمایا میری بہن ہے پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام لوٹ کر سارہ کے پاس گئے اور کہا کہ میری بات کو جھوٹا نہ کرنا میں نے لوگوں کو بتایا کہ تو میری بہن ہے واللہ اس زمین پر میرے اور تیرے سوا کوئی مومن نہیں اور حضرت سارہ کو اس بادشاہ کے پاس بھیج دیا وہ بادشاہ حضرت سارہ کے پاس گیا وہ کھڑی ہوئیں اور وضو کر کے نماز پڑھی اور دعا کی کہ اللہ اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنی شرمگاہ کی بجز اپنے شوہر کے حفاظت کی ہے تو مجھ پر اس کافر کو مسلط نہ کر تو وہ بادشاہ زمین پر گر کر خر اٹے لینے لگا یہاں تک کہ پاؤں زمین پر رگڑنے لگا اعرج کہتے ہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے بیان کیا کہ حضرت ابوہریرہ نے کہا حضرت سارہ نے کہا کہ یا اللہ اگر یہ مر جائے گا تو لوگ کہیں گے کہ اسی عورت نے بادشاہ کو قتل کیا ہے اس بادشاہ کی یہ حالت دور ہوئی تو پھر ان کی طرف اٹھا حضرت سارہ کھڑی ہوئیں وضو کر کے نماز پڑھی پھر دعاکی کہ اے میرے اللہ اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنے شوہر کے سبب سے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی ہے تو اس کافر کو مجھ پر مسلط نہ کر وہ زمین پر گر کر خر اٹے لینے لگا یہاں تک کہ پاؤں رگڑنے لگا عبدالرحمن نے بواسطہ ابوسلمہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کیا کہ سارہ نے کہا یا اللہ اگر یہ مر گیا تو لوگ کہیں گے کہ اس عورت نے اس کو قتل کیا اس کی یہ حالت جاتی رہی بادشاہ نے دوسری یا تیسری بار کہا کہ واللہ تم نے میرے پاس ایک شیطان کو بھیجا اس کو ابراہیم کے پاس لے جاؤ اور (ہاجرہ) لونڈی ان کو دیدو وہ لوٹ کر حضرت ابراہیم کے پاس گیئں تو کہا کہ آپ نے دیکھ لیا کہ اللہ نے اس کو ذلیل کیا اور ایک لونڈی خدمت کے لئے دلوائی۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "The Prophet Abraham emigrated with Sarah and entered a village where there was a king or a tyrant. (The king) was told that Abraham had entered (the village) accompanied by a woman who was one of the most charming women. So, the king sent for Abraham and asked, 'O Abraham! Who is this lady accompanying you?' Abraham replied, 'She is my sister (i.e. in religion).' Then Abraham returned to her and said, 'Do not contradict my statement, for I have informed them that you are my sister. By Allah, there are no true believers on this land except you and 1.' Then Abraham sent her to the king. When the king got to her, she got up and performed ablution, prayed and said, 'O Allah! If I have believed in You and Your Apostle, and have saved my private parts from everybody except my husband, then please do not let this pagan overpower me.' On that the king fell in a mood of agitation and started moving his legs. Seeing the condition of the king, Sarah said, 'O Allah! If he should die, the people will say that I have killed him.' The king regained his power, and proceeded towards her but she got up again and performed ablution, prayed and said, 'O Allah! If I have believed in You and Your Apostle and have kept my private parts safe from all except my husband, then please do not let this pagan overpower me.' The king again fell in a mood of agitation and started moving his legs. On seeing that state of the king, Sarah said, 'O Allah! If he should die, the people will say that I have killed him.' The king got either two or three attacks, and after recovering from the last attack he said, 'By Allah! You have sent a satan to me. Take her to Abraham and give her Ajar.' So she came back to Abraham and said, 'Allah humiliated the pagan and gave us a slavegirl for service."

یہ حدیث شیئر کریں