خریدوفروخت ٹھیکہ اور ناپ تول میں ہر شہر کے لوگوں کے عرف ان کے رسم ورواج نیتوں اور مشہور طریقوں پر حکم جاری ہوگا اور شریح نے سوت بیچنے والوں سے کہا کہ تمہاری رسم رواج کے مطابق ہی حکم دیا جائے گا اور عبدالوہاب نے بواسطہ ایوب محمد بیان کیا کہ دس کی چیز کا گیا رہ کے عوض بیچنے میں کوئی حرج نہیں اور خرچ کے عوض نفع لے لے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہند سے فرمایا قاعدہ کے مطابق اتنا لے لے جو تجھ کو اور تیرے بچوں کا کافی ہو اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو فقیر ہو تو قاعدہ کے مطابق کھائے اور حسن نے عبداللہ بن مرد اس کا ایک گدھا کرایہ پر لیا تو پوچھا کتنا کرایہ ہوگا کہا دو دانق پھر اس پر سوار ہو گئے پھر دوسری مرتبہ آئے تو کہا گدھا چاہیے گدھا چاہیے اس پر سوار ہو گئے اور کوئی کرایہ طے نہیں کیا اور عبداللہ کو نصف درہم بھیج دیا ۔
راوی: ابو نعیم , سفیان , ہشام , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ هِنْدٌ أُمُّ مُعَاوِيَةَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِهِ سِرًّا قَالَ خُذِي أَنْتِ وَبَنُوکِ مَا يَکْفِيکِ بِالْمَعْرُوفِ
ابو نعیم، سفیان، ہشام، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ معاویہ کی ماں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ ابوسفیان ایک بخیل آدمی ہے کیا میرے لئے جائز ہے کہ اس کے مال میں سے چپکے سے کچھ لے لوں آپ نے فرمایا تو قاعدہ کے مطابق اتنا لے لے جو تجھ کو اور تیرے بیٹوں کو کافی ہو۔
Narrated 'Aisha:
Hind, the mother of Mu'awiya said to Allah's Apostle, "Abu Sufyan (her husband) is a miser. Am I allowed to take from his money secretly?" The Prophet said to her, "You and your sons may take what is sufficient reasonably and fairly."
________________________________________