خریدوفروخت ٹھیکہ اور ناپ تول میں ہر شہر کے لوگوں کے عرف ان کے رسم ورواج نیتوں اور مشہور طریقوں پر حکم جاری ہوگا اور شریح نے سوت بیچنے والوں سے کہا کہ تمہاری رسم رواج کے مطابق ہی حکم دیا جائے گا اور عبدالوہاب نے بواسطہ ایوب محمد بیان کیا کہ دس کی چیز کا گیا رہ کے عوض بیچنے میں کوئی حرج نہیں اور خرچ کے عوض نفع لے لے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہند سے فرمایا قاعدہ کے مطابق اتنا لے لے جو تجھ کو اور تیرے بچوں کا کافی ہو اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو فقیر ہو تو قاعدہ کے مطابق کھائے اور حسن نے عبداللہ بن مرد اس کا ایک گدھا کرایہ پر لیا تو پوچھا کتنا کرایہ ہوگا کہا دو دانق پھر اس پر سوار ہو گئے پھر دوسری مرتبہ آئے تو کہا گدھا چاہیے گدھا چاہیے اس پر سوار ہو گئے اور کوئی کرایہ طے نہیں کیا اور عبداللہ کو نصف درہم بھیج دیا ۔
راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , حمید , طویل , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَجَمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو طَيْبَةَ فَأَمَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَاعٍ مِنْ تَمْرٍ وَأَمَرَ أَهْلَهُ أَنْ يُخَفِّفُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ
عبداللہ بن یوسف، مالک، حمید، طویل، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ابوطیبہ نے پچھنے لگائے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو ایک صاع کھجور دینے کا حکم دیا اور اپنے عمال کو حکم دیا کہ خراج کم کر دیں
Narrated Anas bin Malik:
Abu Taiba cupped Allah's Apostle and so Allah's Apostle ordered that a Sa of dates be paid to him and ordered his masters (for he was a slave) to reduce his tax.