صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2106

قابل انتفاع ہونے سے پہلے پھلوں کے بیچنے کا بیان اور لیث نے ابوالزناد سے نقل کیا کہ عروہ بن زبیر سہل بن ابی حثمہ انصاری سے جو نبی حارثہ میں سے تھے نقل کرتے تھے انہوں نے زید بن ثابت سے روایت کی کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں پھلوں کی خرید وفروخت کرتے تھے جب کا ٹنے کا وقت آجاتا تو خریدار تقاضا کرنے آتے خریدار کہتا کہ پھل کو دمان ہو گیا اس کو مرض ہو گیا قشام ہو گیا دمان مرض قشام درختوں کی بیماریوں کے نام ہیں اسی قسم کی دیگر آفتوں کا تذکرہ کرتے اور جھگڑتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جب اس قسم کے مقدمات کثرت سے آنے لگے تو آپ نے فرمایا کہ یا تو پھلوں کو نہ بیچو جب تک کہ پھل کی پختگی ظاہر نہ ہو اور یہ آپ نے مشورہ کے طور پر فرمایا اس لئے کہ کثرت سے مقدمات آنے لگے تھے اور مجھ سے خارجہ بن زید بن ثابت نے بیان کیا کہ زید بن ثابت اپنی زمین کے پھلوں کو نہ بیچتے جب تک ثریا ستارہ نہ نکلتا اور سرخی وزردی نمایان ہوجاتی ابوعبداللہ (بخاری) نے کہا اس کو علی بن بحر نے بیان کیا مجھ سے حکام نے بواسطہ عنبسہ زکریا ابوالزناد عروہ سہل زید بیان کیا ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهَا نَهَی الْبَائِعَ وَالْمُبْتَاعَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھلوں کے بیچنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ اس کا قابل انتفاع ہونا ظاہر ہو جائے اور بائع (بچنے والا) مشتری (خریدنے والا) دونوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
Allah's Apostle forbade the sale of fruits till their benefit is evident. He forbade both the seller and the buyer (such sale).

یہ حدیث شیئر کریں